فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے اٹلی کے کھلاڑی کو مبینہ طور پر دانت سے کاٹنے پر یوراگوئے کے کھلاڑی کے خلاف انضباطی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
منگل کو گروپ ڈی کے ایک میچ میں اٹلی کے جیورجیو چیلینی نے ایک موقع پر کندھے سے اپنی شرٹ ہٹاتے ہوئے ریفری کو بتایا کہ حریف کھلاڑی لوئس سواریز نے مبینہ طور پر انھیں دانتوں سے کاٹا ہے۔
ریفری نے اس کا کوئی نوٹس نہیں لیا اور کھیل جاری رہا۔ جب چیلینی ریفری سے شکایت کر رہے تھے تو سواریز زمین پر بیھٹے اپنے دانت سہلا رہے تھے۔ بظاہر ان کا منہ چیلینی کے کندھے سے ٹکرایا تھا۔
فیفا نے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ سواریز کے خلاف الزام کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
فیفا کے مطابق یوراگوئے سوکر ایسو سی ایشن کو برازیل کے وقت کے مطابق بدھ کی شام پانچ بجے تک اپنا موقف اور شواہد پیش کرنے کا کہا گیا ہے۔
اگر سواریز پر الزام ثابت ہوجاتا ہے تو رواں ورلڈ کپ میں ان کے لیے کھیل جاری رکھنا ممکن نہیں ہو گا۔
میچ کے دوران جب اٹلی کے کھلاڑی بحث و تکرار میں لگے ہوئے تھے تو اسی اثنا میں یوروگوئے نے گول کر کے برتری حاصل کی جو کہ آخر تک برقرار رہی۔
میچ کے بعد چیلینی نے اٹلی کے ٹی وی چینل "رائے" کو بتایا کہ "سواریز کو میچ سے باہر نہ بھیجنا مضحکہ خیز تھا، یہ بالکل واضح تھا اور پھر جب اس (سواریز) نے اس کے بعد ڈائیو کی تو اس کو بھی یہ اندازہ تھا کہ اس نے وہ کیا جو کہ نہیں کرنا چاہیئے تھا۔"
چیلینی کے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے سواریز کا کہنا تھا کہ کھیل کے دوران ایسے ہو جاتا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ سواریز پر اس سے پہلے بھی دو مرتبہ حریف کھلاڑیوں کو دانت کاٹنے پر پانبدی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گزشتہ سال انگلش پریمیئر لیگ میں چیلسی فٹبال کلب کے خلاف میچ میں حریف کھلاڑی کو کاٹنے پر سواریز کو دس میچوں کی پابندی کی سزا دی گئی جب کہ 2010ء میں ہالینڈ کے کھلاڑی کے ساتھ ایسا ہی کچھ کرنے پر انھیں سات میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
لوئس سواریز یوراگوئے کی ٹیم کے ایک اہم اور نامور کھلاڑی ہیں۔