امریکی بحریہ میں پہلی بار ایک خاتون کو ’فور سٹار‘ایڈمرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
وہ بحریہ کے آپریشنز کی نائب سربراہ کے طور پر فرائض انجام دیں گی جو کہ چیف آف نیول آپریشنز جنرل جوناتھن گرینرٹ کے بعد دوسرا بڑا عہدہ ہے۔
مشیل ہاورڈ کو ایڈمرل بنائے جانے کی تقریب پنٹاگون کے قریب آرلنگٹن نیشنل سمٹری میں ویمن ان ملٹری سروس فار امریکہ میموریل میں منعقد کی گئی۔
مشیل ہاورڈ 1999ء میں پہلی سیاہ فام امریکی خاتون تھیں جنہوں نے بحریہ کے ایک جہاز پر بحیثیت کمانڈر ذمہ داری نبھائی۔
1982ء میں یو ایس نیول اکیڈمی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد سے وہ 32 سالوں سے امریکی بحریہ میں فرائض انجام دیتی آرہی ہیں۔
چیف آف نیول آپریشنز جاناتھن گرینرٹ کا کہنا تھا کہ اس اعزاز کا مطلب اضافی ذمہ داری ہے۔
’’(مشیل) کو ایک رول ماڈل کا بوجھ اٹھانا پڑے گا اور اُس کے لیے وہ تیار ہیں۔‘‘
امریکہ کی مسلح افواج میں شامل خواتین نے حالیہ برسوں میں کئی رکاوٹیں عبور کیں اور اب وہ اُن عہدوں کے لیے بھی مقابلہ کر سکتی جن کے لیے ماضی میں اُن پر دروازے بند تھے۔
مشیل ہاورڈ کی ترقی کئی دیگر خواتین کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب بنے گی۔
وہ امریکی فوج میں تیسری خاتون ہیں جو ’فور سٹار‘ جنرل کے عہدے تک پہنچیں۔ اس سے قبل ایک خاتون فوج جب کہ ایک ائیر فورس میں ’فور سٹار‘ جنرل بنیں۔
امریکہ نے مسلح افواج کے تمام شعبوں نے 2016ء تک لڑاکا فوج کے تمام عہدوں کو اُن خواتین کے لیے کھولنے کا اعلان کر رکھا ہے جو ’فزیکل فٹنس‘ کے معیار پر پورا اُتریں گی۔