اسلام آباد یونائٹیڈ اور لاہور قلندرز کے درمیان ہونے والا پہلا پی ایس ایل میچ اسلام آباد نے پانچ وکٹ سے جیت لیا۔ لاہور قلندرز نے اسلام آباد کو جیتنے کے لئے 172رنز کا ہدف دیا تھا جو اسلام آباد نے مقررہ 20 اوورز کے اختتام سے پہلے ہی پانچ وکٹ کے نقصان پر 177رنز بنا کر جیت لیا۔
ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے اننگز کا آغاز رونکی اور رضوان حسین نے کیا۔ رونکی زیادہ جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے نظر آئے۔ انہوں نے کریز پر پہنچتے ہی چوکا مار کر اپنا اور ٹیم کا کھاتا کھولا۔
انہوں نے میدان کے ہر کونے میں شاٹ لگایا اور زیادہ تر اسکور چوکوں اور چھکوں سے پورا کیا۔ وہ 13بالوں میں ہی 25 رنز بنا چکے تھےجبکہ رضوان حسین نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور تحمل مزاجی سے اسکور آگے بڑھاتے رہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے لئے 45 کا اسکور کافی نقصان دے ثابت ہوا، کیوں کہ 5 اعشاریہ دو بالوں پر پہلے رضوان 15 بالوں پر 15 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو رونکی بھی انہی کے پیچھے پیچھے ہولئے اور اسکور میں کوئی اضافہ کئے بغیر خود بھی آؤٹ ہوگئے۔ ان کا مجموعی اسکور 27 رہا۔
رونکی کو حارث روف نے راحت علی کی گیند پر کیچ کیا، جبکہ رضوان کو بھی راحت علی نے ہی محمد حفیظ کے ہاتھوں کیچ کرایا۔
ان دونوں کھلاڑیوں کی جگہ لی فلپس سالٹ اور ڈلپورٹ نے لی لیکن ابھی 49 رنز کا اسکور ہی ہوا تھا کہ سالٹ چار رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جبکہ ابھی صرف چھ اوورز کا ہی کھیل ہوا تھا۔
یہ وکٹ بھی راحت علی کے ہاتھ لگی جب سالٹ کا کیچ حارث روف نے لیا۔ یوں 50 رنز کے مجموعی اسکور پر اسلام آباد یونائٹیڈ کے تین کھلاڑی واپسی کی راہ لے چکے تھے۔
ان کے بعد دیلپورٹ اور طلعت نے باری کو سنبھالا دیا اور وکٹ گرنے کا سلسلہ سست اور رنز کی رفتار تیز ہوئی، لیکن جیسے ہی اسکور ایک سو چار رنز ہوا ڈیلپورٹ 24 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ اس بار بھی بالر راحت علی ہی تھے جنہوں نے محمد حفیظ کے ہاتھوں انہیں کیچ کرایا۔
حسین طلعت کا ساتھ دینے کے لئے آصف علی آئے۔ اسکور 118 رنز پر پہنچا تو طلعت کی وکٹ گر گئی۔ انہوں نے 37 رنز اسکور کئے تھے۔ اس بار کیچ راحت علی نے لیا اور بولر تھے کارلوس بریتھ۔
اسلام آباد کی طرف سے آخری وکٹ کے طور پر آصف علی اور فہیم اشرف نے بالترتیب 36 اور 23 رنز بنائے اور ٹیم کو میچ جیتا دیا۔ مجموعی اسکور رہا 177رنز۔ یوں یونائیٹڈ نے یہ میچ پانچ وکٹ سے جیت لیا۔
لاہور قلندرز کی اننگز
اس سے قبل اسلام آباد یونائٹیڈ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ لہذا، لاہور قلندر ز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ وکٹس کے نقصان پر 171 رنز بنائے۔ یوں اسلام آباد یونائیٹڈ کو جیتنے کے لئے 172رنز کا ہدف ملا۔
لاہور قلندرز کی جانب سے اننگز کا آغاز فخر زمان اور سہیل اختر نے کیا جبکہ اسلام آباد یونائٹیڈ کے کپتان محمد سمیع نے پہلا اوور خود کرایا۔
دونوں اوپنر نے محدود اوورز کے میچ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے جارحانہ انداز اپنایا اور تیز رفتاری سے رن بنائے۔ ان میں پے در پےلگنے والے چھکے اور چوکے شامل تھے ۔اس دوران فخر زمان نصف سنچری کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے۔
گیارے اوورز میں لاہور قلندرز کو پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب سہیل اختر 97 رنز کے مجموعی اسکور پر رونکی کے ہاتھوں فہیم اشرف کی بال پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اس وقت تک فخر زمان 52 رنز بناچکے تھے کہ دوسری وکٹ کے روپ میں اے بی ڈی ویلیئرز میدان میں آئے۔
تیرہ اوورز تک لاہور نے مجموعی طور پر 114 رنز بنالئے تھے جس میں فخر زمان کے 58 اور اے بی ڈی ویلئرز کے 18 رنز شامل تھے۔
لاہور کو دوسرا نقصان فخر زمان کی شکل میں اٹھانا پڑا جب وہ ایک اونچا شاٹ کھیلتے ہوئے رضوان حسین کی بال پر شاداب خان کے ہاتھوں 65 رنز کے افرادی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
لاہور قلندرز 3 وکٹ کے نقصان پر 145 رنز بناچکا تھا۔ ڈویلئرز 24 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جو لاہور کو ہونے والا تیسرا نقصان تھا۔ ان کی جگہ ٹیلر میدان میں آئے جبکہ اینتون ڈیوڈ ویز 10 رنز بنا چکے تھے۔ ڈویلیر کو وقاص مقصود کی بال پر سالٹ نے آؤٹ کیا۔
ٹیلر زیادہ دیر تک مخالف ٹیم کا مقابلہ نہ کرسکے اور اسکور میں صرف رنز کا اضافہ کرکے آؤٹ ہوگئے۔ انہیں کیمرون ڈیلپورٹ نے ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔ اس وقت تک ٹیم کا مجموعی اسکور چار وکٹوں کے نقصان پر 155 تھا۔
کارلوس بریتھ ویٹ بھی زیادہ رنز بنانے میں کامیاب نہ ہوسکے اور چھ رنز پر ہی واپسی کی راہ لی۔ انہیں فہیم اشرف کی گیند پر حسین طلعت نے کیچ کیا۔
اینتون ڈیوڈ ویز کا اپنا اسکور 14رنز تھا کہ انہیں فہیم اشرف نے رن آؤٹ کردیا۔ شاہین شاہ بھی کوئی بڑا اسکور کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے اور صرف سات رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ ان کے بعد شاہین شاہ آفریدی اتنے رنز بھی نہ بناسکے اور 2رنز پر ہی ڈھیر ہوگئے۔ تاہم محمد حفیظ پانچ رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ یوں لاہور قلندرز کی پوری ٹیم آٹھ اوورز کے نقصان پر 171رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
ادھر اسلام آباد یونائٹیڈ کی طرف سے سات بالرز استعمال ہوئے۔ محمد سمیع، سمت پاٹل، وقاص مقصد، شاداب خان، فہیم اشرف، حسین طلعت اور کیمرون ڈیلپورٹ۔ ان میں فہیم اشرف نے دو جبکہ باقی بالرز نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
دونوں اوپنر نے محدود اوورز کے میچ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے جارحانہ انداز اپنایا اور تیز رفتاری سے رنز بنائے۔ ان میں پے در پےلگنے والے چھکے اور چوکےشامل تھے۔ اس دوران فخر زمان نصف سنچری کرنے میں بھی کامیاب ہوگئے۔
اسلام آباد یونائیٹڈکی ٹیم میں شامل کھلاڑی :
محمد سمیع (کپتان)، لیوک رونکی، کیمرون ڈیلپورٹ، شاداب خان، فہیم اشرف، آصف علی، سمت پٹیل،حسین طلعت، فلپس سالٹ ، وقاص مقصود اور رضوان حسین۔
لاہور قلندرز کی ٹیم:
محمد حفیظ (کپتان)، فخر زمان، اے بی ڈی ویلیئرز، کارلوس بریتھ ویٹ، برینڈن ٹیلر، حارث رؤف، راحت علی، شاہین شاہ آفریدی، یاسر شاہ،سہیل اختر اور اینتون ڈیوڈ ویز۔