پاکستان میں فلم بینوں کو رواں ماہ ریلیز ہونے والی فلم 'کھیل کھیل میں' کا بے صبری سے انتظار ہے جو کرونا پابندیوں میں نرمی کے بعد سنیما گھروں کی زینت بننے والی پہلی مقامی فلم ہو گی۔
انیس نومبر کو ریلیز ہونے والی اس فلم میں پاکستانی اداکارہ سجل علی اور بلال عباس بڑے پردے پر نظر آئیں گے۔ فلم کے ہدایت کار نبیل قریشی ہیں جب کہ اس کی پروڈیوسر فضا علی میرزا ہیں۔
'کھیل کھیل میں' کا اسکرین پلے فضا علی میرزا اور نبیل قریشی نے ہی لکھا ہے۔ جس کی کہانی ڈرامہ اور تاریخ پر مبنی ہے جو حقیقی واقعات سے متاثر ہے۔
سجل اور بلال عباس کے علاوہ منظر صہبائی، ثمینہ احمد، جاوید شیخ، شہریار منور اور مرینہ خان بھی اس فلم میں اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں۔
'فلم والا پکچرز' کے بینر تلے بنائی جانے والی اس فلم کا ٹیزر 30 اکتوبر کو ریلیز کیا گیا تھا جسے دیکھ کر لگتا ہے کہ فلم میں 'سقوطِ ڈھاکہ' کو بھی بیان کیا گیا ہے۔
ٹیزر میں فلم کا خلاصہ بھی درج ہے جس کے مطابق "بے اعتمادی، یادوں اور خرافات کے 50 سال۔"
خیال رہے کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں 16 دسمبر 1971 کو سیاہ دن کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جب ملک کا ایک حصہ مشرقی پاکستان الگ ملک بن کر بنگلہ دیش کے نام سے دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا تھا۔
رواں برس 16 دسمبر کو سقوطِ ڈھاکہ کو 50 برس مکمل ہو جائیں گے۔
فلم 'کھیل کھیل میں' کے ٹیزر میں سجل علی اور بلال سمیت نوجوانوں کا ایک گروپ کہتا ہے "اگر ہمیں تاریخ کہانی کی صورت میں پڑھائی جائے تو اسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔"
ٹیزر ریلیز ہونے سے قبل ہدایت کار نبیل قریشی نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر فلم کا پوسٹر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "اس فلم میں دیکھتے ہیں کہ محبت کس طرح طاقت پر غالب ہوتی ہے اور نوجوانوں کے تخلیقی خیالات لوگوں کے ذہنوں کو بدلنے کی طاقت کیسے رکھتے ہیں۔"
تاہم فلم کی مکمل کہانی جاننے کے لیے آپ کو تھوڑا انتظار کرنا ہو گا اور 19 نومبر کو سنیما گھروں کا رُخ کرنا پڑے گا۔