پاکستان میں رواں برس موسمِ بہار آیا ہی نہیں، سردیوں کے بعد گرمیاں شروع ہو گئیں: چیئرمین این ڈٰی ایم اے
پاکستان میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل اختر نواز ملک نے کہا ہے کہ ملک کے 72 اضلاع کو سیلابی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے دفترِ خارجہ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے رُکن ممالک سے ہنگامی امداد کے لیے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ موسمِ گرما میں چار ہیٹ ویوز کا سامنا رہا۔ بعض علاقوں میں بارشوں نے 30 سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔ سیلاب سے 20 لاکھ ایکڑ اراضی اور تین کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ سے براہ راست متاثر ہو رہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے سیلاب زدہ علاقوں تک رسائی مشکل ہو رہی ہے۔ پاکستان کو خیموں کی اشد ضرورت ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ملک بھر میں سیلاب کی وجہ سے 1100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی پاکستان کے لیے 16 کروڑ ڈالرز امداد کی اپیل
اقوامِ متحدہ نے رُکن ملکو ں سے اپیل کی ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے نمٹنے کے لیے 16 کروڑ ڈالرز کی امداد فوری طور پر فراہم کی جائے۔
اسلام آباد میں دفترِ خارجہ کے زیرِ اہتمام منعقدہ کانفرنس کے دوران اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں انفراسٹرکچر اور زرعی شعبہ شدید متاثر ہوا ہے۔
اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس وقت مشکلات میں گھر چکا ہے جس کی مدد کے لیے دنیا کو آگے آنا ہو گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عالمی برادری پاکستان کی امداد کے لیے فوری ردعمل دے۔
انٹونیو گوٹریس سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائزہ لینے آئندہ ہفتے پاکستان پہنچیں گے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔
حالیہ سیلابوں کے باعث ملک بھر میں دسیوں لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق عالمی ادارے کے سربراہ 9 ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جس کے بعد وہ غیر معمولی موسمیاتی آفت سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔
سیکریٹری جنرل سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے خاندانوں سے ملاقات کریں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ عالمی ادارہ اپنے شراکت داروں کے ہمراہ پاکستان کی حکومت کی جانب سے ریلیف کی کوششوں اور دسیوں لاکھوں افراد کو مدد پہنچانے میں کس طرح کام کر رہا ہے۔