واشنگٹن —
وسطی یورپ کے کئی ممالک بدستور سیلابی ریلوں کی زد پر ہیں اور حکام زیرِ آب آنے والے علاقوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے امدادی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔
جرمنی میں حکام نے میج برگ شہر میں بہنے والے دریائے ایلب میں طغیانی آنے کے باعث درجنوں نواحی دیہات کی آبادی کو انخلا کا حکم دے دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دریا میں پانی کی سطح معمول کے بہاؤ سے پانچ میٹر بلند ہوگئی ہے۔
گزشتہ ہفتے سے جاری طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دریائے ایلب کے علاوہ وسطی یورپ کے کئی اور بڑے دریائوں، بشمول ڈینیوب اور وولٹاوا میں بھی شدید طغیانی ہے جس سے ان دریائوں کے کنارے آباد یورپی ممالک چیک ری پبلک، آسٹریا، سلوواکیہ، ہنگری اور پولینڈ کے زیریں علاقوں میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔
اتوار کو پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کی مصروف ترین شاہراہ زیرِ آب آجانے کے باعث امدادی اہلکاروں کو ڈوب جانے والی گاڑیوں میں سوار مسافروں کو بچانے کے لیے ہنگامی آپریشن کرنا پڑا تھا۔
دارالحکومت کئی دیگر مرکزی شاہراہیں بھی زیرِ آب آگئی ہیں جس کے باعث شہر میں جگہ جگہ ٹریفک کی روانی میں خلل پڑ رہا ہے۔
حکام نے سیلاب سے متاثرہ یورپی ممالک میں اب تک 21 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
جرمنی میں حکام نے میج برگ شہر میں بہنے والے دریائے ایلب میں طغیانی آنے کے باعث درجنوں نواحی دیہات کی آبادی کو انخلا کا حکم دے دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ دریا میں پانی کی سطح معمول کے بہاؤ سے پانچ میٹر بلند ہوگئی ہے۔
گزشتہ ہفتے سے جاری طوفانی بارشوں کے نتیجے میں دریائے ایلب کے علاوہ وسطی یورپ کے کئی اور بڑے دریائوں، بشمول ڈینیوب اور وولٹاوا میں بھی شدید طغیانی ہے جس سے ان دریائوں کے کنارے آباد یورپی ممالک چیک ری پبلک، آسٹریا، سلوواکیہ، ہنگری اور پولینڈ کے زیریں علاقوں میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔
اتوار کو پولینڈ کے دارالحکومت وارسا کی مصروف ترین شاہراہ زیرِ آب آجانے کے باعث امدادی اہلکاروں کو ڈوب جانے والی گاڑیوں میں سوار مسافروں کو بچانے کے لیے ہنگامی آپریشن کرنا پڑا تھا۔
دارالحکومت کئی دیگر مرکزی شاہراہیں بھی زیرِ آب آگئی ہیں جس کے باعث شہر میں جگہ جگہ ٹریفک کی روانی میں خلل پڑ رہا ہے۔
حکام نے سیلاب سے متاثرہ یورپی ممالک میں اب تک 21 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔