رسائی کے لنکس

چین میں غیر ملکی موبائل فونز کی فروخت میں کمی کیوں ہو رہی ہے؟


ہواوے کمپنی کے موبائل فونز میں اضافہ پچھلے سال اس وقت ہونا شروع ہوا جب اس نے میٹ 60 پرو ریلیز کیا۔
ہواوے کمپنی کے موبائل فونز میں اضافہ پچھلے سال اس وقت ہونا شروع ہوا جب اس نے میٹ 60 پرو ریلیز کیا۔

  • چین میں موبائل فونز کی کل فروخت میں ایک اعشاریہ آٹھ فی صد اضافہ ہوا ہے۔
  • اکتوبر میں چین میں 62 لاکھ 20 ہزار تک غیر ملکی موبائل فونز فروخت ہوئے تھے۔
  • ایک سال قبل اسی عرصے میں غیر ملکی فونز کی فروخت ایک کروڑ 11 لاکھ سے زائد تھی۔
  • غیر ملکی فونز کی فروخت میں کمی کی وجہ چینی کمپنی ہواوے کے فونز کی چینی مارکیٹ میں سب سے زیادہ فروخت ہے۔

ویب ڈیسک — چین کی حکومت کے ساتھ منسلک تحقیقی ادارے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق چین میں گزشتہ برس اکتوبر سے رواں سال اکتوبر تک مشہور برنڈ ’ایپل‘ سمیت غیر ملکی اسمارٹ فونز کی فروخت میں 44 فی صد کمی ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق چین میں موبائل فونز کی کل فروخت میں ایک اعشاریہ آٹھ فی صد اضافہ بھی ہوا ہے۔

چینی تحقیقی ادارے ’چائنا اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشنز ٹیکنالوجی‘ کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر میں باسٹھ لاکھ 20 ہزار تک غیر ملکی موبائل فونز فروخت ہوئے جب کہ ایک سال پہلے اسی عرصے میں غیر ملکی فونز کی فروخت ایک کروڑ 11 لاکھ 49 ہزار تھی۔

غیر ملکی فونز کی فروخت میں کمی کی وجہ چینی کمپنی ہواوے کے فونز کی چینی مارکیٹ میں سب سے زیادہ فروخت ہے۔

ہواوے کمپنی کے موبائل فونز میں اضافہ پچھلے سال اس وقت ہونا شروع ہوا جب اس نے ’میٹ 60 پرو‘ ریلیز کیا تھا جس میں ایسی کمپیوٹر چِپ نصب تھی جو کہ کسی بھی چینی ساختہ موبائل فون میں دستیاب نہیں ہے۔

رپورٹس کے مطابق آئی فونز کے صارفین بھی چینی ساختہ فونز پر منتقل ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

پچھلے ہفتے ہواوے نے ’میٹ 60 پرو‘ کی اگلی سیریز ’میٹ 70‘ متعارف کرائی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے ’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق ہواوے کے کنزیومر گروپ چیئرمین رچرڈ یو کا کہنا ہے کہ یہ ’اسمارٹ ترین‘ میٹ فون ہے۔

ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے لیے درکار ہواوے کی چِپس کو اس کمپنی کی قابلِ ذکر ترقی بھی قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ نے ان چپس کی برآمد پر پابندیاں عائد کر دی تھیں جس کے بعد ان چپس کی ہواوے کے اہم شراکت داروں اور سپلائرز تک رسائی محدودہو گئی ہے۔

مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل ٹیکنالوجی کا دار و مدار سیمی کنڈکٹر چِپس پر ہوتا ہے جو کہ بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی ایک اہم وجہ ہے۔

امریکہ اور چین اس جدید ٹیکنالوجی کی صنعت پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

اپیل کمپنی کے آئی فون 16 میں مصنوعی ذہانت کے فیچرز تو دستیاب ہیں۔ لیکن ایپل نے یہ فیچرز چین میں استعمال ہونے والے آئی فونز میں تاحال شامل نہیں کیے۔

ایپل چین کو اپنی دوسری اہم ترین مارکیٹ سمجھتا ہے۔ البتہ رواں سال کے دوران چین میں ایپل کی فروخت میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

ایپل کے سی ای او ٹم کوک رواں سال کے اندر چین کا تیسرا دورہ کر رہے ہیں جہاں وہ ایک کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

XS
SM
MD
LG