دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی مہم کے دوران گزشتہ اختتام ہفتہ مرنے والے کوہ پیماؤں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" کے مطابق شرپا امدادی کارکنوں نے پیر کو ایک بھارتی کوہ پیما کی لاش کو چوٹی کے ایک حصے میں پڑے ہوئے دیکھا لیکن جہاں یہ گری تھی وہاں سے اسے نکالنا تقریباً ناممکن بتایا جاتا ہے۔
کوہ پیمائی سے وابستہ تنظیم ارون ٹریکس اینڈ ایکسپڈیشن کے شرپا نے بتایا کہ کمار بظاہر چوٹی سر کر کے اترتے ہوئے تقریباً دو میٹر کی بلندی سے نیچے گرا۔
ایک روز پہلے اس مہم میں حصہ لینے والے تین دیگر کوہ پیما بھی ہلاک ہو گئے تھے جن کا تعلق امریکہ، آسٹریلیا اور سلواکیہ سے بتایا جاتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق کمار ہفتہ کو 8850 میٹر کی بلندی پر اپنے گائیڈ کے ہمراہ تقریباً دن ڈیڑھ بجے پہنچا تھا جو کہ چوٹی سر کرنے کی مہم میں تاخیر سے پہنچنا تصور کیا جاتا ہے۔
کمار واپسی کے دوران بیمار ہو گیا جب کہ اس کا گائیڈ بھی بیمار تھا لیکن اس نے کسی طرح سے کمار کو آٹھ ہزار میٹر کی بلندی پر واقع کیمپ تک پہنچایا۔
دیگر مرنے والے کوہ پیماؤں کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان میں 50 سالہ امریکی کوہ پیما رونلڈ ایئرووڈ، سلواکیہ کے ولادیمر سربا اور آسٹریلوی کوہ پیما فرانسسکو اینریکو شامل ہیں۔
ماؤنٹ ایورسٹ پر کسی مہم کے دوران ایک ہی روز ہونے والی یہ دو سالوں میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ اس سے قبل 2015ء میں چوٹی کے ایک بیس کیمپ میں برفانی تودہ گرنے سے 18 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔