|
ویب ڈیسک—اردن کی وزارتِ خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب میں حج کے دوران 14 اردنی باشندوں کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے کچھ اموات کا سبب شدید گرمی کے نتیجے میں ہیٹ اسٹروک کا ہونا بتایا گیا ہے۔
وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس کے 17 شہری لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
اردنی وزارت خارجہ نے ہفتے کے روز بتایا تھا کہ مکہ میں پیر کے روز درجہ حرارت 47 ڈگری سیٹی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
تاہم اتوار کو جاری ہونے والے بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ ہلاکتیں گرمی کی وجہ سے ہوئی تھیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اردن کے حکام حج کے دوران ہلاک ہونے والے اردنی باشندوں کے اہل خانہ کی خواہش کے مطابق ان کی تدفین یا میتیں بھیجنے کے طریقہ کار پر سعودی وزارت خارجہ کے حکام سے رابطہ کر رہی ہے۔
سعودی عرب کے اعداد و شمار سے متعلق ادارے اتھارٹی برائے شماریات نے بتایا ہے کہ اس سال ہونے والا حج مذہبی اعتبار سے دنیا کے سب سے بڑے اجتماعات میں سے ایک ہے جس میں محتاط اندازے کے مطابق 18 لاکھ کے لگ بھگ عازمین حج نے شرکت کی۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بیرونی ملکوں سے 15 لاکھ سے زیادہ عازمین حج سعودی عرب پہنچے تھے جنہوں نے ہفتے کے روز حج کے اجتماع میں شریک ہو کر عبادات میں حصہ لیا۔
سعودی عرب میں حج کی تقریبات بدھ کو ختم ہو جائیں گی۔
اس رپورٹ کی تفصیلات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہیں۔