نظم و نسق سنبھالنے والے اگر اپنے فرائض سے غافل ہوں تو کچھ بھی ہوسکتاہے۔ بھارت کے صوبہ آندھرا پردیش میں غریب خاندانوں کو رعایتی قیمت پر اشیائے ضرورت کی فراہمی کے لیے حکومت کی جانب سے راشن کارڈ جاری کئے جاتے ہیں۔ ان کی اجرائی میں بے قاعدگیاں عام ہیں لیکن حالیہ عرصے میں حکام کی لاپرواہی کا ایسا سنگین معاملہ منظرعام پر آیا کہ جس نے خود حکومت کو بھی شرمندہ کردیا۔ ضلع چتور کے رامچندرا پورم علاقہ میں مہاتما گاندھی کے نام سے ہی راشن کارڈ جاری کردیا گیا۔
گاندھی جی جن کو بابائے قوم بھی کہا جاتا ہے ان کے نام سے نہ صرف بوگس کارڈ جاری کیا گیابلکہ ان کے والد کانام گوڈسے رکھا گیا جو کہ ان کے قاتل کا نام تھا۔ آندھراپردیش میں یوں تو کئی اہم شخصیتوں کے نام پر راشن کارڈ جاری کئے جاچکے ہیں لیکن گاندھی جی کے نام سے جعلی کارڈ کی اجرائی نے حکام کی نیند حرام کردی ہے۔ عہدیدار جب فرضی کارڈوں کا پتہ چلانے کی مہم پر تھے اس وقت یہ معاملہ منظرعام پر آیا۔
ضلع مجسٹریٹ وی شیشادری نے اسے محکمہ مالگزاری کی لاپرواہی قرار دیا۔ راشن کارڈ میں گاندھی کا نام ایم کے گاندھی عمر 65 سال درج کیا گیا۔ گاندھی جی کا پورا نام موہن داس کرم چند گاندھی تھا جس کا مخفف ایم کے گاندھی ہوتا ہے۔ رہائش کے خانے میں گاندھی سٹریٹ بھی لکھا گیا جس کا اس علاقہ میں وجود نہیں ہے۔ یہ راشن کارڈ ایک سرکاری راشن شاپ کو الاٹ بھی کردیا گیا۔ ستم بالائے ستم یہ کہ کارڈ پر گاندھی جی کی تصویر بھی چسپاں کی گئی جس طرح سے استفادہ کنندہ کی تصویر لگائی جاتی ہے۔
کارڈ کی اجرائی سے قبل عہدیداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ استفادہ کنندہ کی تصویر اور پتے کی جانچ کریں۔ ضلع مجسٹریٹ نے اس واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نشکیل دی ہے۔ واضح رہے کہ صوبہ کے اضلاع نیلور،وشاکھا پٹنم ،کریم نگر اور دوسرے مقامات پر ٹینس کھلاڑی ثانیہ مرزا،کرکٹر سچن تنڈولکر،فلم سٹار ابھیشک بچن اور کئی فلمی ہستیوں کے نام سے راشن کاڈز کی اجرائی کے معاملات منظرعام پر آچکے ہیں۔