معیشت کی صورتحال کسی بھی ملک کی مجموعی قومی آمدنی اور سرمایہ کاری کے ماحول کے لئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے ۔ پاکستان میں جہاں پچھلے کچھ برسوں کے دوران امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے صنعتیں زبردست نقصان برداشت کر رہی ہیں، وہاں توانائی کے بحران اور لوڈ شیڈنگ کی زیادتی نے پاکستانی صنعت کاروں کوسستی لیبر اور انڈسٹریل فرینڈلی پالیسیز کی وجہ سے بنگلہ دیش اور بھارت جیسے ملکوں کا رخ کرنے پر مجبور کر دیا ہے ۔ امریکہ میں بھی پچھلے کچھ سالوں میں اہم صنعتیں خصوصا ٹیکسٹائل کی صنعت کچھ ایسے ہی مسائل کا سامنا کر رہی ہے ، اور مصنوعات سا ز ادارے ایسے ملکوں سے مصنوعات تیار کروا رہے ہیں جہاں لیبر سستی اور پیداواری لاگت کم آتی ہے ۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنوبی علاقے میں ڈیڑھ لاکھ افراد کا روزگار بندھا ہے گارمنٹ انڈسٹری سے ۔ کیلی فورنیا فیشن ایسو سی ایشن کی Ilse Metchek کے مطابق امریکی ڈیزائنر ز اپنے صارفین کی ڈیمانڈ کے مطابق اب کپڑے امریکہ میں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکہ میں میڈ ان امریکہ مصنوعات خرید کر اپنی معیشت مضبوط کرنے کا احساس بھی مضبوط ہو رہا ہے ۔ لیکن کیا غیر ملکی صارفین بھی کپڑوں پر میڈ ان یو ایس اے کے لیبل تلاش کر رہے ہیں ۔ ؟
لاس اینجلس کی ایک کلوتھنگ کمپنی کے صدر برائن کینگ کہتے ہیں کہ پہلے شاید لوگوں کے ذہن میں یہ تھا کہ ایشین مارکیٹس فینڈی اور گوچی جیسے مہنگے ڈیزائنر برانڈز فروخت کر رہی ہیں ، یا پھر بہت ہی سستے کپڑے ۔۔۔لیکن ہماری معلومات کے مطابق ایسا نہیں ہے ۔ ایک بہت بڑی مڈل کلاس بھی گارمنٹس کی خریدار ہے ۔
برائن کینگ کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنی لاطینی امریکہ اور چین میں تیار ہونے والی مصنوعات کو اب واپس امریکہ میں تیار کرنا شروع کر دیا ہے ، باوجود اس کے کہ امریکہ میں ان کی کمپنی کو اپنے گارمنٹ مصنوعات کی تیاری پر دس سے بیس فیصد زیادہ خرچہ کرنا پڑ رہا ہے ۔
ایک ڈیزائنر برینڈ کیرن کین کے صدر ہیں ، اور اپنی کمپنی کی زیادہ تر گارمنٹس چین میں تیار کرواتے تھے ۔ لیکن یہ کہتے ہیں کہ چین اور امریکہ میں تیار ہونےو الی مصنوعات کی تیاری پر اب ایک ہی جیسی لاگت آتی ہے ۔کیونکہ چین مہنگا ہو رہا ہے ۔
کین اور گارمنٹس کی صنعت سے منسلک کئی دوسرے امریکی تاجر اب امریکہ کے اندر تیار ہونےو الی مصنوعات کے معیار کو بہتر اور تیاری کو آسان بھی قرار دیتے ہیں ۔
فرینک ڈورف ایک ڈیپارٹمنٹ سٹور کے چئیرمین ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ میں میڈ ان امریکہ مصنوعات کی تلاش میں رہتا ہوں ۔ کیونکہ ان کی وجہ سے مجھے مینو فیکچررز سے خود رابطے میں رہنے کا موقعہ ملتا ہے ۔ میں جو چاہوں ، اسے اپنے سٹور میں منگوا سکتا ہوں ۔ اور یہ اطمینان بھی ہے کہ اگر کچھ خراب ہوا تو بنانے والا یہیں موجود ہے ۔
گارمنٹ انڈسٹری کے امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چین بہت مہنگا ہو گیا ، تو انہیں اپنی مصنوعات تیار کرنے کے لئے بنگلہ دیش اور کمبوڈیا کا رخ کرنا پڑے گا ۔