امریکہ کی شمال مغربی ریاست واشنگٹن کے شہر سیاٹل کے ایک ہائی اسکول میں فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والی ایک نوعمر لڑکی دورانِ علاج دم توڑ گئی ہے۔
حکام کے مطابق 14 سالہ طالبہ شیلی چکل نیسکٹ گزشتہ ہفتے پیش آنے والے واقعے کے بعد سے سیاٹل کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج تھی جہاں وہ جمعے کو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
فائرنگ کا یہ واقعہ 24 اکتوبر کو سیاٹل سے 55 کلومیٹر دور 'میرسویلے – پیلچک ہائی اسکول' میں پیش آیا تھا جس میں دو طالبِ علم ہلاک ہوگئے تھے۔
فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے والے دو دیگر طلبہ تاحال اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ دونوں زخمی طلبہ اس 15 سالہ طالبِ علم کے رشتے دار ہیں جسے پولیس نے فائرنگ کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جیلن فرائے برگ نامی طالبِ علم نے اسکول کے کیفے ٹیریا میں داخل ہونے کے بعد وہاں موجود طلبہ پر فائرنگ کردی تھی اور بعد ازاں اپنے آپ کو بھی گولی مار کر خود کشی کرلی تھی۔
واقعے کی تحقیقات بدستور جاری ہیں اور حکام اب تک پتا نہیں چلا سکے ہیں کہ طالبِ علم نے اپنے ساتھیوں کو فائرنگ کا نشانہ کیوں بنایا تھا؟
حملہ کرنے والے طالبِ علم کا تعلق علاقے کے ایک متمول اور معروف خاندان سے تھا۔
خیال رہے کہ امریکہ میں تعلیمی اداروں میں ذہنی تناؤ کا شکار طلبہ کی جانب سے اپنے ساتھیوں اور اساتذہ پر فائرنگ کے واقعات عام ہیں جس کے باعث کئی حلقے حکومت سے آتشی اسلحے کے استعمال پر کنٹرول کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔