ایک برطانوی طالبہ نے مینسا کے ذہانت کے امتحان میں سب سے زیادہ نمبرحاصل کیے، جو ذہین افراد کی سوسائٹی مینسا میں رکنیت حاصل کرنے والوں میں سے صرف ایک فیصد افراد کا آئی کیو ہے۔
ایسیکس کی رہائشی لڈیا سیبسٹین نے مینسا کے آئی کیو ٹیسٹ یا ذہانت کی جانچ کے امتحان میں ممکنہ ٹاپ اسکور حاصل کیا ہے اورمینسا کےغیرمعمولی ذہین افراد کی انجمن میں اپنی جگہ بنالی ہے۔
لڈیا سیبسٹین کول جیسٹر ہائی اسکول میں آٹھویں جماعت کی طالبہ ہے۔ اس نے برک بیک کالج لندن میں مینسا سوسائٹی کی نگرانی میں کوالی فائنگ امتحان کیٹال تھری بی پیپر مکمل کیا اور 162 کا اعلیٰ ترین اسکور حاصل کیا۔
لڈیا سیبسٹین کا آئی کیو نظریہ اضافت کے بانی آئن اسٹائن، برطانوی سائنس دان اسٹیفن ہاکنگ اور بل گیٹس سے دو نمبر زیادہ ہے جن کا آئی کیو 160 تھا۔
لڈیا کے مطابق اسے ایک ٹیلی وژن کا شو دیکھ کر اپنے ذہانت کی جانچ کرنے کا خیال آیا تھا اور وہ اس امتحان میں بیٹھنے کے لیے ایک سال سے اپنے والدین کو آمادہ کر رہی تھی۔ جس کے بعد وہ اگست میں اسکولوں کی موسم گرما کی چھٹیوں میں اس امتحان میں بیٹھی۔
لڈیا نے روزنامہ گارڈین کو بتایا کہ "امتحان سے پہلے میں کافی گھبرائی ہوئی تھی، لیکن جب میں نے پرچہ شروع کیا تو یہ میری توقع کے برخلاف بہت آسان تھا اور بس پھر میں نے مطمئین ہو کر اپنا پرچہ مکمل کیا۔"
لڈیا کے مطابق کیٹال تھری بی پیپر دو حصوں پر مشتمل ہے جس میں 150 سوالات شامل ہیں یہ اصل میں زبانی مہارت اور منطق استعمال کرنے کا امتحان ہے۔
لڈیا نے کہا کہ "میں نے اپنی بھرپور محنت کی لیکن عظیم دانشوروں کے ساتھ میرا موازنہ کرنا درست نہیں ہوگا انھوں نے دنیا کو بہت کچھ دیا ہے۔"
مینسا کے ادارے کے مطابق آئی کیو کے امتحان میں 148 سے زیادہ نمبر حاصل کرنے والوں کوغیر معمولی ہوشیار کا درجہ دیا جاتا ہے۔
لڈیا کے والد ارون سیبسٹین ایک کارڈیولوجسٹ ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ "لڈیا نے خود ہی آئی کیو کا امتحان دینے کے لیے ویب سائٹ تلاش کی اور پھر اپنی والدہ سے بات کی، مجھے اس کا اسکور جان کر سخت حیرت ہوئی اور میں نے دوبارہ اس کا نتیجہ چیک کیا ہم اس کی کامیابی پر بہت خوشی ہیں۔"
لڈیا اپنے والدین کی اکلوتی اولاد ہے جبکہ اس کے والدین اسے ایک عام لڑکی خیال کرتے ہیں تاہم لڈیا مطالعے کی بے حد شوقین ہے اس نے ہیری پوٹر ناول کی سات جلدوں کا تین تین بار مطالعہ کیا ہے، جبکہ صرف چھ ماہ کی عمر میں اس نے بولنا شروع کر دیا تھا۔
لڈیا سیبسٹین سے پہلے اسی برس دو اور برطانوی بچے مینسا کی رکنیت حاصل کر چکے ہیں، جن میں ایسیکس سے بارہ سالہ نکول بار اور لنکا شائر سے دس سالہ آہل جوپر بھی مینسا کے امتحان کا اعلی ترین 148 کا سکور حاصل کر چکے ہیں۔
برطانوی مینسا سوسائٹی جو 1946 میں آکسفورڈ میں قائم کی گئی تھی اس کے سب سے چھوٹے رکن کی عمر 4 سال اورعمررسیدہ رکن کی عمر 104 سال ہے۔
مینسا کے دونوں کوالی فائنگ امتحانات میں ٹاپ اسکور حاصل کرنے والوں کو مینسا کی رکنیت کی دعوت دی جاتی ہے اورفی الحال مینسا کے 18 سال سے کم عمر ارکان کی تعداد 1,500 ہزار ہے۔