رسائی کے لنکس

عالمی معیشت میں 4.6 فی صد بہتری متوقع


عالمی معیشت میں 4.6 فی صد بہتری متوقع
عالمی معیشت میں 4.6 فی صد بہتری متوقع

عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ دنیا عالمی مالیاتی بحران کے اثرات سے باہر نکل رہی ہے اور اس سال معاشی ترقی میں تیزی سے اضافے کی توقع ہے۔

عالمی معیشت اس سال 4.6 فی صد کی رفتار سے ترقی کررہی ہے۔جب کہ عالمی مالیاتی ادارے نے اپریل میں یہ پیش گوئی کی تھی کہ عالمی معیشت اس سال 4.1 فی صد کی رفتار سے نمو پائے گی۔اس بہتری کا اہم سبب ایشیا ئی معیشت میں ٹھوس پیش رفت اور امریکی صارفین کی طلب میں اضافہ ہے۔

تاہم جمعرات کو ہانگ کانگ سے جاری ہونے والی آئی ایم ایف کی رپورٹ میں یورپی معیشت کو درپیش خطرات سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپ کو اپنے معاشی نظام کو مستحکم بنانے اور اپنے ملکوں کے قومی خسارے کو کم کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف نے زور دیا ہے کہ یونان اور دیگرملکوں میں حکومتی خسارے پورے خطے اور دنیا کے دیگرحصوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔بعض اقتصادی ماہرین نے چین کے حوالے سے بھی اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں۔کیونکہ اس کی تیزی سے بلند ہوتی ہوئی پراپرٹی مارکیٹ کے بیٹھ جانے کے خطرات موجود ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرایسا ہوا تو یہ ملک کے بینکاری نظام کے لیے تباہ کن ہوگا۔اور دنیا بھر میں سرمایہ کاروں کو اس سے نقصان پہنچے گا۔

سنگا پور میں آئی این جی بینک کے چیف اکانومسٹ ٹم کانڈون کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف چین میں پراپرٹی کی قیمتوں میں تیزی سے ہونے والے اضافے کے خطرے کو نظرانداز کررہاہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی معیشت کو یورپ کی نسبت چین سے زیادہ خطرے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

چین میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 12 فی صد معاشی ترقی اور سال کے آخر تک تیزی سے تنزلی کے امکانات اسٹاک مارکیٹ کے لیے ایک بڑے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے چین کے لیے 2010ء کے لیے اقتصادی شرح نمو 10 فی صد سے بڑھ کر10.5 فی صد، جاپان کے لیے 1.9 فی صد کے مقابلے میں 2.4 فی صد اور بھارت میں 8.8 فی صد سے بڑھ کر 9.4 فی صد ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔جب کہ امریکی معیشت میں 3.1 فی صد کی بجائے اب 3.4 فی صد تک اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ جب کہ یورپ میں معیشت میں اضافے کی توقع صرف ایک فی صد تک محدود ہے۔

تاہم آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگلے سال معاشی ترقی کی رفتار قدرے سست رہ سکتی ہے، اس کی وجہ 2008ء کے ان مالیاتی امدادی پروگراموں کی واپسی کا آغاز ہوگا، جو کساد بازاری کے دوران مختلف ملکوں نے اپنی معیشتوں کو سنبھالا دینے کے لیے دیے جاری کیے تھے۔

XS
SM
MD
LG