سوویت یونین کے سابق صدر گورباچوف نے اپنی 80 ویں سالگرہ لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں منائی جس کے انعقاد کا مقصد کینسر کے مریضوں کے علاج کیلیے رقم اکٹھی کرنا تھا۔
بدھ کی شب برطانوی دارالحکومت کے 'رائل البرٹ ہال' میں ہونے والی اس تقریب میں عالمی سیاسی رہنمائوں اور معروف فنکاروں نے شرکت کی اور سوویت یونین کے آخری صدر اور 1980ء میں امن کا نوبیل انعام حاصل کرنے والے رہنما کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا۔
تقریب سے حاصل ہونے والی آمدنی کینسر کے مریضوں کی بہبود اور علاج کیلیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیموں کو دی جائے گی جن میں سابق سوویت صدر کی اہلیہ کے نام پر قائم تنظیم "رائیزا فائونڈیشن" بھی شامل ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورباچوف نے خود کو ایک "خوش باش فرد" قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کئی برسوں پر محیط سیاسی کیریئر میں "لوگوں کو آزادی کے آئیڈیلز" کی تعلیم دیتے رہے جو ان کے بقول ان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
مغربی ممالک میں گورباچوف کو ایک مثالی رہنما کے طور پر دیکھا جاتا ہے جن کی متعارف کرائی گئی ڈرامائی اصلاحات کے نتیجے میں روس میں کمیونسٹ حکومت کا خاتمہ ممکن ہوا تھا۔ تاہم اندرونِ ملک انہیں اکثر و بیشتر سوویت یونین کی سیاسی اور معاشی تباہی کا ذمہ دار قرا دیا جاتا رہا ہے۔