رسائی کے لنکس

کاغذات نامزدگی کے اصل حلف نامے کی بحالی پر اتفاق


حزب مخالف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات قانون کے تحت نامزدگی کے نئے فارم میں ’’اوتھ‘‘ کی جگہ ’’ڈکلیئر‘‘ کا لفظ تحریر کیا گیا ہے اور اُن کا موقف ہے کہ قانونی طور پر ڈکلیئر کے لفظ پر سزا نہیں دی جا سکتی۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اور پارلیمان میں موجود دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے حال ہی میں منظور ہونے والے انتخابی اصلاحات بل کے دوران کاغذات نامزدگی فارم کے حلف نامے میں ہونے والی تبدیلی کو دوبارہ اصل شکل میں لانے پر اتفاق کیا ہے۔

بعض سیاسی جماعتوں خاص طور پر مذہبی حلقوں کی طرف سے یہ کہا گیا تھا کہ انتخابی اصلاحات کے نئے قانون کے تحت کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں ختمِ نبوت سے متعلق شق میں ردوبدل کیا گیا ہے جس کا مقصد ان کے بقول ختمِ نبوت سے متعلق قانون کو غیر موثر کرنے کی کوشش ہے۔

حزب مخالف کی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات قانون کے تحت نامزدگی کے نئے فارم میں ’’اوتھ‘‘ کی جگہ ’’ڈکلیئر‘‘ کا لفظ تحریر کیا گیا ہے اور اُن کا موقف ہے کہ قانونی طور پر ڈکلیئر کے لفظ پر سزا نہیں دی جا سکتی۔

اس صورت حال پر بعض مذہبی تنظیموں نے احتجاج کا اعلان بھی کیا تھا۔

اگرچہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں یہ واضح کیا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق شق میں ردوبدل نہیں کیا گیا۔

لیکن اس معاملے کی حساس نوعیت کو دیکھتے ہوئے سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پرانے حلف نامے کو ہی بحال کردیا جائے۔

اسپیکر ایاز صادق نے دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین سے مشاورت کے بعد بدھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ پرانے حلف نامے کی بحالی کے لیے ترمیم جمعرات ہی کو قومی اسمبلی میں پیش کر دی جائے گی۔

’’ہم یقین رکھتے ہیں کہ کل (جمعرات ہی کو) ہم اسے ایوان پر لے کر آئیں اور قومی اسمبلی سے منظور کرائیں گے۔‘‘

حزب مخالف کی جماعت تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ ’’یہ بڑا حساس اور جذباتی مسئلہ ہے۔۔۔ پورے ملک میں ہلچل مچ گئی جب لوگوں کی توجہ اس طرف مبذول کرائی گئی۔‘‘

اُنھوں نے کہا کہ اب اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ’’کاغذات نامزدگی کے فارم کی اصل شکل تھی، من و عن بحال کریں گے اور یہ جو ایک غلط فہمی آئی ہے اس کو ختم کیا جائے گا۔‘‘

وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اُن کی وضاحت کے بعد بھی جب اس معاملے پر جاری بحث ختم نہیں ہوئی تو حکومت نے یہ فیصلہ کہ اس کیفیت کے خاتمے کے لیے ایک نئی ترمیم کے ذریعے پرانے حلف نامے کو بحال کر دیا جائے۔

XS
SM
MD
LG