پولیس نے امریکی شہر فلاڈیلفیا میں فائرنگ کے ایک واقعے میں 6 پولیس افسروں کو زخمی کرنے والے مشتبہ شخص کو آج جمعرات کے روز گرفتار کر لیا ہے۔ اس کی گرفتاری ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے پولیس مقابلے کے بعد ہوئی جس میں چھ پولیس اہل کار زخمی ہو گئے۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ زخمی ہونے والے تمام پولیس اہل کاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کے بعد پولیس نے شہر کے نائس ٹاؤن علاقے میں واقع اس گھر کو تلاشی کے بعد محفوظ قرار دے دیا ہے جہاں مذکورہ شخص نے مورچہ قائم کر رکھا تھا۔
مسلح شخص کا نام مارس ہل ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص کے ریکارڈ میں منشیات سے منسلک بہت سے جرائم کی نشاندہی ہوئی ہے۔
یہ واقعہ بدھ کے روز اس وقت شروع ہوا جب ایک پولیس اہل کار وارنٹ پہنچانے کے لیے اس گھر پر پہنچا۔ دو پولیس اہل کار چار گھنٹے سے زیادہ وقت تک مسلح شخص کے ساتھ اس گھر میں محصور رہے۔ تاہم بعد میں انہیں بحفاظت باہر نکال لیا گیا۔
حکام نے مسلح شخص کے ساتھ رابطے کی بار بار کوشش کی اور اسے متعدد بار فون بھی کیا۔ پولیس کے مطابق مسلح شخص نے ہر مرتبہ فون اٹھایا لیکن اس نے کوئی بات نہیں کی۔
پولیس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ گولی لگنے سے زخمی ہونے والے 6 پولیس اہل کاروں کو طبی دیکھ بھال کے بعد بدھ کو رات گئے اسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔
فائرنگ کے اس واقعے کے نتیجے میں قریب واقع ٹیمپل یونیورسٹی ہیلتھ سائینسز سینٹر کیمپس کو فوری طور پر بند کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے ایک ٹوئٹ میں سینٹر میں موجود افراد کو ہدایت کی، ’’دروازے مقفل رکھیں، خاموش رہیں، پولیس کارروائی کر رہی ہے۔
صدر ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مسلح شخص کے خطرناک مجرمانہ ریکارڈ کے باعث اسے کبھی بھی آزاد گھومنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئیے تھی۔
امریکہ کے مختلف علاقوں میں حالیہ مہینوں کے دوران فائرنگ کے متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔