مناسک حج مکمل ہونے کے بعد سعودی شہر مدینہ میں پیغمبر رسول ﷺکے روضے پر زائرین کی دوبارہ آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے ان کے استقبال ‘ رہنمائی اور انہیں ضرور ی سہولتوں کی فراہمی کے لئے تمام انتظامات مکمل کر رکھے ہیں-
حج سے قبل دنیا کے مختلف ملکوں سے آئے ہوئے آٹھ لاکھ افراد نے مدینہ منورہ میں روضہ رسول پر حاضری دی تھی۔ مدینہ پہنچنے والے 60 فیصد پاکستانیوں کو مسجد نبوی کے قریب واقع عمارتوں میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔ زائرین کی سہولت کے لئے مسجد نبوی رات کے اوقات میں بھی کھلی رہے گی۔
مسجد نبوی اور اس کے بیرونی صحن کو صاف ستھرا رکھنے کے لئے رواں حج سیزن کے دوران تین ہزار افراد پر مشتمل عملہ تعینات کیا گیا ہے جبکہ لاکھوں زائرین کو ضروری سہولتوں کی فراہمی کی خاطر مسجد کی انتظامیہ نے تمام انتظامات پہلے ہی مکمل کرلئے ہیں ۔ مختلف خدمات انجام دینے کے لئے مسجد میں 28سو افراد پر مشتمل عملہ تعینات کر دیا گیا ہے جس انجینئرز ، ٹیکنیشنز اور ہنر مند و غیر ہنر مند کارکن شامل ہیں۔
حالیہ توسیع کے بعد مسجد اور اس کے بیرونی صحن میں10 لاکھ نمازیوں کی گنجائش ہو گئی ہے۔خواتین کے لئے مسجد کے مشرقی اور مغربی حصوں میں علیحدہ جگہیں مختص کی گئی ہیں جہاں بیک وقت پچاس ہزار خواتین کے لئے گنجائش نکالی گئی ہے۔
خواتین کو عربی ‘ اردو ‘ ملائیشیائی اور دیگر زبانوں میں اسلامی موضوعات پر لیکچر دینے کے لئے اسکالر خواتین کو تعینات کیا گیا ہے۔خصوصی افراد کے لئے ایک ہزار وہیل چیئرز مہیا کی گئی ہیں جبکہ مسجد کے 85دروازوں پر 400افراد 24گھنٹے بطور گارڈ فرائض انجام دے رہے ہیں۔
اس سال مسجد کے صحن میں 182 بڑی چھتریاں نصب کی گئی ہیں جہاں دولاکھ افرا سائے میں نماز ادا کر سکتے ہیں ۔ مکہ مکرمہ سے روزانہ ٹینکروں کے ذریعے 200ٹن آب زم ز م مدینہ منورہ لایا جا رہا ہے جسے سات ہزار کولروں میں بھر کرمسجد نبوی میں سپلائی کے لئے ایک ہزار کارکن متعین کئے گئے ہیں جو زائرین کے استعمال کے لئے نئے گلاس مہیا کرتے ہیں اور استعمال شدہ گلاس تلف کر دیتے ہیں۔
مسجد کے لئے بہت بڑا ئرکنڈیشننگ پلانٹ سات کلو میٹر کے فاصلے پر لگایا گیا ہے جہاں سے خصوصی طور پر بنائی جانے والی ٹنل کے ذریعے ٹھنڈی ہوا مسجد میں پہنچتی ہے اور اس کے اندرونی درجہ حرارت کو کنٹرول کرتی ہے۔
مدینہ میں قیام کے دوران زائرین اسلام کی سب سے پہلی تعمیر کی جانے والی مسجد قبا‘مسجد قبلتین،میدان احد‘جنگ خندق کے مقام جبل سلع اور وہاں تعمیر شدہ چھ مساجد‘ صحابہ کرام کے مدفن جنت البقیع اور احرام باندھنے کی جگہ مسجد میقات کی زیارت کریں گے۔
دوسری جانب سعودی حکومت نے فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد اپنے اپنے ملکوں کو واپس جانے والے تمام حجاج کرام کو قرآن پاک کے نسخے بطور تحفہ پیش کرنے کے لئے جدہ اور مدینہ منورہ کے ہوائی اڈوں سمیت تمام زمینی خارجی راستوں پر تعینات عملے کو قرآن پاک کے 19لاکھ دیدہ زیب نسخے مہیا کر دئیے ہیں۔مختلف سائزوں کے یہ سب نسخے شاہ فہد قرآن پرنٹنگ کمپلیکس مدینہ منورہ میں طبع کئے گئے ہیں ۔
کمپلیکس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد العوفی کے مطابق 1405ہجری میں اپنے قیام کے بعد گزشتہ26 برس کے عرصے میں ان کا ادارہ ہر سال آنے والے حاجیوں کو 27مختلف زبانوں میں تراجم سمیت مجموعی طور پرقرآن پاک کے تین کروڑ نسخے بطور تحفہ پیش کر چکا ہے ۔تمام حجاج کرام کو فضائی ‘بحری اور زمینی راستوں سے وطن واپسی سے قبل ائیر پورٹس‘بندرگاہوں اوربارڈر چیک پوسٹوں پر شاہ عبداللہ کی طرف سے قرآن کریم کا نسخہ بطور تحفہ پیش کیاجاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اردو ‘انگریزی‘فرانسیسی‘انڈونیشیائی ‘فارسی ‘جرمن‘چینی ‘بوسنیائی ‘البانوی‘ترکی ‘روسی ‘یونانی ‘ہسپانوی ‘صومالی اور تھائی سمیت27اہم زبانوں میں قرآن پاک کے تراجم کر کے کروڑوں کی تعداد میں حجاج کرام کو ہدیتہ پیش کئے جا چکے ہیں -
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1