رسائی کے لنکس

مسجد الحرام کی توسیع، نئے مینار اور آب زم زم


ڈیزائن کے نقادوں کا کہنا ہے کہ اِس سے آب زم زم کے منبع پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ بین الاقوامی مشاورتی کمپنیوں کا مشورہ یہ ہے کہ شمال مشرق کی جانب بلند و بالا مینار تعمیر نہ کیا جائے

دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے نہایت مقدس مقام رکھنے والی مسجد الحرام، مکہ میں اِن دنوں توسیع کام جاری ہے، جس میں 420میٹر بلند میناروں کی تعمیر بھی شامل ہے۔ تاہم، یہ مینار مسجد کے صحن میں صدیوں سے جاری آب زم زم کے چشمے کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں۔

مسجد کے توسیعی منصوبے کی تکمیل سب سے بڑے تعمیراتی ادارے بن لادن گروپ کی ذمے داری ہے۔ تاہم، اس گروپ کے مشیروں نے نئے میناروں کے لیے کھڑے کیے جانے والے ڈھانچے کے بارے میں اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس منصوبے سے آب زم زم کا چشمہ خشک یا چشمے کا منبع متاثر ہو سکتا ہے۔

عربی ٹی وی ’العربیہ‘ نے اخبار ’سعودی گزٹ‘ کے حوالے سے کہا ہے کہ ’نئے تعمیراتی منصوبے کے مطابق، پہلا مینار مسجد حرام کے شمال مشرق اور دوسرا شمال مغرب میں تعمیر کیا جائے گا۔

نئے ڈھانچے پر مسجد کے 15 مینار قائم کیے جائیں گے۔ دو ماہ پہلے جب ان دو میناروں کے ڈیزائن سے متعلق تصاویر سامنے آئیں تو ان کے بارے میں منفی اور مثبت بحث شروع ہوئی۔

اخبار کے مطابق، ’اس ڈیزائن کے نقادوں کا کہنا ہے کہ اس سے آب زم زم کے منبع پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ بن لادن گروپ کے ساتھ کام کرنے والی بین الاقوامی مشاورتی کمپنیوں کا مشورہ یہ ہے کہ شمال مشرق کی جانب بلند و بالا مینار تعمیر نہ کیا جائے۔‘

اخبار نے تعمیراتی مشیر کمپنیوں کے حوالے سے اپنی خبر میں بتایا ہے کہ انتہائی اونچے میناروں کی تعمیر سے مسجدالحرام کے ارد گرد کے پہاڑوں تک کھدائی ہوگی، جس سے آب زم زم کا چشمہ متاثر ہو سکتا ہے۔

XS
SM
MD
LG