واشنگٹن —
انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کےحوالے سے، امریکہ نے چین اور روس کو دنیا کے بدترین ممالک قرار دیا ہے، جس درجہ بندی کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے خلاف پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی طرف سے بدھ کو جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں چین اور روس کے ساتھ ساتھ ازبکستان کو انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے بدترین درجے کے ممالک قرار دیا گیا ہے۔ اُنھیں ’ٹیئر تھری‘ کی نچلی ترین سطح پر رکھا گیا ہے۔
ایران، شمالی کوریا، کیوبا، سوڈان اور زمبابوے وہ دیگر ممالک ہیں جنھیں ’ٹیئر تھری‘ کا درجہ دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکہ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کو چیلنج کے طور پر پورا کرے۔
اُنھوں نے اِس عمل کو آزادی اور بنیادی انسانی وقار پر ایک حملہ قرار دیا۔
امریکہ کے اندازوں کےمطابق دنیا بھر میں دو کروڑ 70لاکھ افراد غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں مرد، خواتین اور بچوں کو جبری مشقت اور جسم فروشی کا پیشہ اختیار کرنےپر مجبور کرنے کے حوالے سے چین کو ایک ’ذریعہ، راہداری اور منزل‘ قرار دیا گیا ہے۔
اِس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومتِ چین کی طرف سے ’ایک بچہ پالیسی‘ اختیار کرنے کے نتیجے میں ملک میں بالترتیب لڑکوں اور لڑکیوں کی شرح 118 اور 100ہو گئی ہے، جِس کے باعث دلہنوں کو اور جبری جسم فروشی کی روش سےمنسلک خواتین بیرون ملک سے اسمگل ہوتی ہیں۔
رپورٹ میں روس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ10لاکھ کے لگ بھگ افراد کا جبری مشقت کی طرز پر استحصال، جِس میں بیگار، خدمات کے عوض رقوم کی ادائگی کا نہ ہونا، جسمانی استحصال اور زندگی بسر کرنے کے انتہائی خراب حالات شامل ہیں۔
ریاست کی طرف سے کپاس چننے کے سالانہ موسم میں بیگار کو جائز قرار دینے پر، ازبکستان کی درجہ بندی میں مزید کمی لائی گئی ہے۔
امریکی صدر براک اوباما ستمبر تک اِس بات کا تعین کریں گے آیا چین، روس اور ازبکستان پر پابندیاں لگائی جانی چاہئیں۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی طرف سے بدھ کو جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں چین اور روس کے ساتھ ساتھ ازبکستان کو انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے بدترین درجے کے ممالک قرار دیا گیا ہے۔ اُنھیں ’ٹیئر تھری‘ کی نچلی ترین سطح پر رکھا گیا ہے۔
ایران، شمالی کوریا، کیوبا، سوڈان اور زمبابوے وہ دیگر ممالک ہیں جنھیں ’ٹیئر تھری‘ کا درجہ دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ امریکہ کی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کو چیلنج کے طور پر پورا کرے۔
اُنھوں نے اِس عمل کو آزادی اور بنیادی انسانی وقار پر ایک حملہ قرار دیا۔
امریکہ کے اندازوں کےمطابق دنیا بھر میں دو کروڑ 70لاکھ افراد غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
رپورٹ میں مرد، خواتین اور بچوں کو جبری مشقت اور جسم فروشی کا پیشہ اختیار کرنےپر مجبور کرنے کے حوالے سے چین کو ایک ’ذریعہ، راہداری اور منزل‘ قرار دیا گیا ہے۔
اِس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومتِ چین کی طرف سے ’ایک بچہ پالیسی‘ اختیار کرنے کے نتیجے میں ملک میں بالترتیب لڑکوں اور لڑکیوں کی شرح 118 اور 100ہو گئی ہے، جِس کے باعث دلہنوں کو اور جبری جسم فروشی کی روش سےمنسلک خواتین بیرون ملک سے اسمگل ہوتی ہیں۔
رپورٹ میں روس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ10لاکھ کے لگ بھگ افراد کا جبری مشقت کی طرز پر استحصال، جِس میں بیگار، خدمات کے عوض رقوم کی ادائگی کا نہ ہونا، جسمانی استحصال اور زندگی بسر کرنے کے انتہائی خراب حالات شامل ہیں۔
ریاست کی طرف سے کپاس چننے کے سالانہ موسم میں بیگار کو جائز قرار دینے پر، ازبکستان کی درجہ بندی میں مزید کمی لائی گئی ہے۔
امریکی صدر براک اوباما ستمبر تک اِس بات کا تعین کریں گے آیا چین، روس اور ازبکستان پر پابندیاں لگائی جانی چاہئیں۔