رسائی کے لنکس

بھارتی شاعر گلزار اچانک وطن واپس روانہ


فائل
فائل

خبر رساں ایجنسی'اے ایف پی' کے مطابق گلزار سے لاہور میں ملاقات کرنے والے ایک پاکستانی فلمساز نے بتایا ہے کہ گلزار "سیکیورٹی خدشات" کے باعث بھار ت واپس گئے ہیں۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے معروف بھارتی شاعر گلزار اچانک اپنا دورہ مختصر کرکے بھارت چلے گئے ہیں جب کہ ان کی واپسی کی متضاد وجوہات سامنے آرہی ہیں۔

گلزار کو کراچی میں ہونے والے چوتھے سالانہ 'لٹریچر فیسٹول' میں شریک ہونا تھا جس کے لیے وہ دو روز قبل لاہور پہنچے تھے۔

'کراچی لٹریچر فیسٹول' کے منتظمین کا کہنا ہے کہ انہیں گلزار کی واپسی کی وجوہات سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا اور نہ ہی ان کا بھارتی شاعر سے رابطہ ہوپارہا ہے۔

فیسٹول کی منتظم امینہ سید نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ گلزار جمعے سے شروع ہونے والے تین روزہ 'کراچی جشنِ ادب' کے مرکزی مہمان تھے اور انہیں اس میں شرکت کےلیے جمعرات کو لاہور سے کراچی پہنچنا تھا۔

امینہ کے بقول، "ہمیں آج ہی خبروں کے ذریعے پتا چلا ہے کہ وہ بھارت لوٹ گئے ہیں۔ انہوں نے ہم سے اب تک کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی ہمارا ان سے رابطہ ہوپارہا ہے"۔

انہوں نے بتایا کہ گلزار کے ہمراہ فیسٹول میں شرکت کے لیے آنے والے بھارتی فلمساز و موسیقار وشال بھردواج بھی واہگہ کے راستے بھارت واپس چلے گئے ہیں۔

امینہ سید کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن سے بھی رابطہ کیا ہے لیکن ہائی کمیشن حکام نے انہیں بتایا ہے کہ گلزار کی واپسی سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔

قبل ازیں پاکستانی ذرائع ابلاغ میں آنے والی خبروں میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد کے بھارتی ہائی کمیشن نے سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر گلزار کو کراچی جانے سے روک دیا ہے اور انہیں واپس بھارت بھیج دیا گیا ہے۔

پاکستانی اخبار 'دی ایکسپریس ٹربیون' کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کے فرسٹ سیکریٹری پریس جناردن سنگھ نے اخبار کو بتایا ہے کہ گلزار کا دورہ پاکستان نجی نوعیت کا تھا جس کا سفارت خانے کے حکام کوعلم نہیں تھا۔

اخبار کے مطابق جناردن سنگھ نے ہائی کمیشن کی جانب سے گلزار کو وطن واپس بھیجنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے۔

تاہم خبر رساں ایجنسی'اے ایف پی' کے مطابق گلزار سے لاہور میں ملاقات کرنے والے ایک پاکستانی فلمساز نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ گلزار "سیکیورٹی خدشات" کے باعث بھارت واپس گئے ہیں۔

گلزار نے لاہور پہنچنے کے بعد اردو کے معروف شاعر اور اپنے دوست احمد ندیم قاسمی کی قبر پر حاضری دی تھی جب کہ بعض نجی ملاقاتوں کے علاوہ وہ اپنے آبائی قصبے دینہ بھی گئے تھے۔

اخباری اطلاعات کے مطابق 74 سالہ بھارتی شاعر کا اپنے آبائی قصبے کا 70 برس بعد یہ پہلا دورہ تھا۔

گلزار جمعے کو ہونے والی 'کراچی جشنِ ادب' کی افتتاحی نشست کے مرکزی مقرر تھے جب کہ انہیں اس ادبی میلے کی کئی نشستوں، مذاکروں اور مشاعرے میں بھی شرکت کرنا تھی۔

پندرہ سے 17 فروری تک جاری رہنے والے اس تین روزہ ادبی میلے میں شرکت کے لیے دنیا کے مختلف ملکوں سے 50 کے لگ بھگ ادیب، صحافی، مصنف اور شعرا آرہے ہیں جب کہ تقریباً ڈیڑھ سو مقامی مصنفین بھی میلے میں شریک ہوں گے۔
XS
SM
MD
LG