رسائی کے لنکس

امام خانہٴ کعبہ کی مسلمانوں سے اتحاد کی اپیل


Mecca.
Mecca.

شیخ سعود بن ابراہیم نےمعاشرے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کےقیام پر بھی زور دیا اور کہا کہ آج ضرورت اِس بات کی ہے کہ اسلام کو اُس کی صحیح شکل و صورت میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے

امام حرم مکی، شیخ سعود بن اہراہیم الشریم نے پوری دنیا کے مسلمانوں سے اتحاد قائم کرنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ یہ وقت کا تقاضا ہے کہ مسلمان اپنی صفوں میں انتشار کی بجائے اتفاق و اتحاد کو جگہ دیں۔

خانہٴ کعبہ کے امام نئی دہلی کے جامع نگر علاقے میں ابو الکلام آزاد اسلامک اویکننگ سینٹر کے وسیع و عریض میدان میں نمازِ فجر کی امامت کے بعد نمازیوں سے خطاب کر رہے تھے۔

اُنھوں نے زور دے کر کہا کہ اسلام ہی سب سے بہتر نظامِ حیات ہے کیونکہ اِس میں رنگ ، نسل اور علاقے کی بنیاد پر کسی فرد کو کسی پر فوقیت حاصل نہیں۔

اِس سےقبل، اُنھوں نے جمعے کے روز رام لیلہ میدان میں نمازِ جمعہ کی امامت کی اور جامع مسجد دہلی میں نمازِ مغرب کی امامت کے بعد لوگوں سے خطاب کیا۔

امامِ حرم نے خطبے میں کہا کہ آج انسانیت مختلف مسائل سے دوچار ہے اور اُس کے زخموں پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔اُنھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ اللہ سے ڈریں اور رسول اللہ صلعم کی اطاعت کریں۔

اُنھوں نے معاشرے میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے قیام پر بھی زور دیا اور کہا کہ آج ضرورت اِس بات کی ہے کہ اسلام کو اُس کی صحیح شکل و صورت میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔

اُنھوں نے رام لیلہ میدان اور جامع مسجد میں خصوصی دعائیں بھی کرائیں۔

شیخ سعود بن ابراہیم، جو کہ خانہٴ کعبہ کے دوسرے امام ہیں، مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کی دعوت پر ’عدالتِ صحابہ کانفرنس‘ میں شرکت کی غرض سے دہلی آئے ہوئے ہیں۔

اُن کے خطاب کو سننے کے لیے ملک کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں مسلمان دہلی پہنچے ہیں۔ وہ اتوار کے روز معروف اسلامی درسگاہ، دارالعلوم دیوبند جائیں گے۔

گذشتہ سال، جمعیت علمائے ہند کی دعوت پر امام ِ حرم شیخ عبد الرحمٰن السدیس دہلی آئے تھے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG