پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کو حالیہ انتخابات جیتنے اور دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک ٹویٹ کے ذریعے بتایا ہے کہ عمران خان نے اتوار کے روز نریندر مودی کو فون پر مبارکباد دیتے ہوئے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ بھارت میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد دونوں ملک مل کر اپنے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں۔
نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھارتی ایوان زیریں ’لوک سبھا ‘ کی کل 543 میں سے 303 سیٹیں جیت لی ہیں۔ بھارت میں حکومت بنانے کے لیے لوک سبھا میں 272 سیٹیں درکار ہوتی ہیں۔ یوں 303 سیٹیں جیت کر بی جے پی اپنی حلیف جماعتوں کی حمایت کے بغیر تن تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی ہے۔ بی جے پی کی بڑی حریف جماعت انڈین نیشنل کانگریس لوک سبھا میں صرف 52 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکی ہے۔
عمران خان نے جمعہ کے روز بھی ایک ٹویٹ کے ذریعے نریندر مودی کو جیت کی مبارکباد دیتے ہوئے جنوبی ایشیا کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے اپنے ویژن کو دہرایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ نریندر مودی کے ساتھ مل کر ان مقاصد کے حصول کے لیے کام کرنے کے متمنی ہیں۔
بھارت کی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمران خان نے نریندر مودی کو فون کر کے مبارکباد دی ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ ٹیلی فون پر گفتگو میں دونوں وزرائے اعظم نے مل کر غربت ختم کرنے سے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی اور بی جے پی کی فتح میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے شہر پلوامہ میں خود کش حملے کے بعد پیدا ہونے والی قوم پرستی کی لہر نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس حملے میں بھارتی فوج کے چالیس اہل کار ہلاک ہو گئے تھے اور بھارت اور پاکستان میں کشیدگی انتہا کو پہنچ گئی تھی۔ اس کے باعث امن بات چیت کے امکانات پس پشت چلے گئے تھے۔
نریندر مودی نے جمعہ کے روز وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ وہ 30 مئی کو دوبارہ وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔