بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ انڈین پریمیر لیگ میں گزشتہ سال مبینہ غیر قانونی جوئے بازی کے الزامات کی تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے مناسب ہو گا کہ بورڈ آف کرکٹ کنٹرول آف انڈیا کے سربراہ اپنے عہدے سے الگ ہو جائیں۔
سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی جانے والی ایک کمیٹی نے گوروناتھ میاپن کو جو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے داماد بھی ہیں، کو غیر قانونی سٹے بازی میں ملوث قراد دیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے منگل کو کہا کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ تحقیقات متاثر نہ ہوں ضروری ہے کہ سری نواسن اپنے عہدے سے الگ ہو جا ئیں۔ عدالت نے بورڈ آف کرکٹ کنٹرول آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں ایک تفصیلی جواب جمعرات کو عدالت میں پیش کرے۔
ایک طاقت ور منتظم کے طور پر پہچانے جانے والے سری نواسن اس سال جولائی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بورڈ کے چیئرمین کے عہدہ پر بھی فائز ہونے جا رہے ہیں۔
میاپن کو گزشتہ مئی میں ممبئی پولیس نے بھارت میں مشہور زمانہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے "انڈین پریمیئر لیگ" آئی پی ایل میں مبینہ سٹے بازی کے بارے میں پوچھ گوچھ کے لیے حراست میں لیا تھا لیکن دو ہفتوں کے دوران ہی ان کو رہا کر دیا۔
بھارت میں کھیلوں میں سے صرف گھڑ دوڑ پر ہی جوئے کی قانونی طور پر اجازت ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ میاپن چنائی سپر کنگز کے انتطامی سربراہ تھے لیکن اس ٹیم کی مالک کمپنی "انڈیا سیمنٹ کمپنی" کا کہنا ہے کہ وہ صرف ٹیم کی انتظامیہ کے ایک رکن تھے۔
غیر قانونی سٹے بازی کا یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب سابق ٹیسٹ بالر سری سانتھ اور دو دیگر مقامی ٹیموں کے کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
سری سانتھ ان الزامات سے انکاری ہیں لیکن بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے ان پر کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔
سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی جانے والی ایک کمیٹی نے گوروناتھ میاپن کو جو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سربراہ کے داماد بھی ہیں، کو غیر قانونی سٹے بازی میں ملوث قراد دیا تھا۔
بھارتی سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے منگل کو کہا کہ یہ یقینی بنانے کے لیے کہ تحقیقات متاثر نہ ہوں ضروری ہے کہ سری نواسن اپنے عہدے سے الگ ہو جا ئیں۔ عدالت نے بورڈ آف کرکٹ کنٹرول آف انڈیا سے کہا ہے کہ وہ اس بارے میں ایک تفصیلی جواب جمعرات کو عدالت میں پیش کرے۔
ایک طاقت ور منتظم کے طور پر پہچانے جانے والے سری نواسن اس سال جولائی میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل بورڈ کے چیئرمین کے عہدہ پر بھی فائز ہونے جا رہے ہیں۔
میاپن کو گزشتہ مئی میں ممبئی پولیس نے بھارت میں مشہور زمانہ ٹی ٹوئنٹی مقابلے "انڈین پریمیئر لیگ" آئی پی ایل میں مبینہ سٹے بازی کے بارے میں پوچھ گوچھ کے لیے حراست میں لیا تھا لیکن دو ہفتوں کے دوران ہی ان کو رہا کر دیا۔
بھارت میں کھیلوں میں سے صرف گھڑ دوڑ پر ہی جوئے کی قانونی طور پر اجازت ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ میاپن چنائی سپر کنگز کے انتطامی سربراہ تھے لیکن اس ٹیم کی مالک کمپنی "انڈیا سیمنٹ کمپنی" کا کہنا ہے کہ وہ صرف ٹیم کی انتظامیہ کے ایک رکن تھے۔
غیر قانونی سٹے بازی کا یہ اسکینڈل اس وقت سامنے آیا جب سابق ٹیسٹ بالر سری سانتھ اور دو دیگر مقامی ٹیموں کے کرکٹرز کو اسپاٹ فکسنگ کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔
سری سانتھ ان الزامات سے انکاری ہیں لیکن بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ نے ان پر کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کر دی ہے۔