بھارت کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی بحران اور سود کی شرح میں مسلسل اضافے کےباعث بھارتی معیشت کی شرحِ نمو کی رفتار توقع سے کم ہوگی۔
پرنب مکھرجی نے بدھ کے روز بتایا کہ بھارت معاشی افزائش کی 9 فی صد کی شرح کو نہیں چھوئے گا جس طرح سے رواں مالی سال کے لیے پیش گوئی کی گئی تھی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمیں عالمی صورتِ حال کے تناظر کو نہیں بھولنا چاہیئے اور یہ کہ دنیا بھر کی معیشیں سست روی کا شکار ہیں۔
بھارت کے مرکزی بینک نے دو برس کے اندر اندر 12مرتبہ شرح سود میں اضافہ کیا ہے، تاکہ ملک کے بڑھتے ہوئے افراطِٕ زر کو روکا جاسکے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایشیا کی تیسری بڑی معیشت میں قیمتوں میں اضافےکے باعث شرحِ نمو میں سست روی پیدا ہوئی ہے۔
اِس کے برعکس، دیگر ممالک کی معیشتوں نے شرح نمو کے فروغ کو یقینی بنانے کےلیےسود کی شرح میں کمی کی ہے۔ مکھرجی نے نئی دہلی میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہر ملک کو اپنی پالیسیوں کے مطابق آگے بڑھنا چاہیئے۔
بھارتی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ خام تیل کی بڑھی ہوئی قیمتوں کےباعث بھارت کے لیے رواں سال مجموعی قومی پیداوار کے خسارے کو 4.6فی صد کے ہدف کو حاصل کرنا مشکل ہوگا۔