بھارت نے 126 جنگی طیاروں کی خریداری کا ٹھیکا فرانس کی 'ڈیسالٹ' نامی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ گیارہ ارب ڈالرز کی مالیت کا یہ معاہدہ دنیا میں ہتھیاروں کی فروخت کے چند بڑے معاہدوں میں سے ایک ہے۔
بھارتی حکومتی عہدیداران نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر منگل کو صحافیوں کو بتایا کہ 'ڈیسالٹ' نے سب سے کم قیمت پر طیارے فروخت کرنے کی پیش کش کی تھی جس کے باعث اسے 'یورو فائٹر' نامی طیارے تیار کرنے والے یورپی کمپنیوں کے کنسورشیم پر ترجیح دی گئی ہے۔
مجوزہ معاہدے کے تحت بھارت 'ڈیسالٹ' کے تیار کردہ 'رافال' نامی جنگی طیارے خریدے گا تاہم اس سے قبل معاہدے پر فریقین کے درمیان مزید مذاکرات متوقع ہیں۔
فرانس کے صدر نکولس سرکوزی نے متوقع معاہدے کی خبر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ سودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مذاکرات کا آغاز جلد ہوگا۔
لیکن معروف دفاعی جریدے 'جینز ڈیفنس ویکلی' کے ایشیا-پیسیفک خطے کے مدیر جیمز ہارڈی کا کہنا ہے کہ گو کہ 'ڈیسالٹ' کی دی گئی بولی کی بنیاد پر بھارتی حکام نے یہ ٹھیکہ کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم معاہدے پہ دستخط تک اس فیصلہ کی کوئی اہمیت نہیں۔
قبل ازیں گزشتہ برس اپریل میں بھارت نے طیاروں کی فرخت کے لیے امریکی کمپنیوں 'بوئنگ' اور 'لاک ہیڈ مارٹن' سمیت روسی اور سوئیڈش کمپنیوں کی پیش کشوں کو مسترد کردیا تھا۔
مجوزہ معاہدے کے تحت 18 طیارے تیار حالت میں بھارت کو دیے جائیں گے جب کہ باقی 108 بھارت ہی میں تیار ہوں گے۔
یاد رہے کہ بھارت دنیا میں ہتھیاروں کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے اور اپنے روایتی حریفوں چین اور پاکستان سے لاحق خطرات کے پیشِ نظر اپنی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ پر اربوں ڈالرز خرچ کر رہا ہے۔