آپریشن ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ صورتِ حال کے تناظر میں، بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے پیر کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا جس میں علاقے اور ملک میں سلامتی کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔
اعلیٰ سطحی اجلاس میں وزیرِ دفاع اے کے اینٹوانی، قومی سلامتی کے مشیرشِو سنکر مینن، سکریٹری دفاع پردیپ کمار اور تینوں افواج کے سربراہان جنرل وِی کے سنگھ، ایڈمرل نِرمل ورما اور ایئر چیف مارشل سی وی نائک اور دفاعی تحقیق و ترقی کے ادارے کے سربراہ نے شرکت کی۔
وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر منعقدہ اِس میٹنگ میں جو کہ تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، پاکستان اور اِس علاقے کی موجودہ صورتِ حال پر بھی غور و خوض کیا گیا۔
میٹنگ کے بعد وزراتِ دفاع کے عہدے داروں نے بتایا کہ وزیرِ اعظم کو سلامتی کے مجموعی انتظامات اور مسلح افواج کی عام تیاریوں کی تفصیلات بتائی گئیں۔
اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان کی بدلتی ہوئی سلامتی کی صورتِ حال اور بھارت چین سرحد کے مجموعی حالت پر بھی تبادلہٴ خیال کیا گیا۔
وزیرِ دفاع اے کے اینٹونی نے بھی بدھ کے روز ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں پاکستان میں سکیورٹی کی صورتِ حال کے تناظر میں بھارت کی طرف سے کیے جانے والے سلامتی کے اقدامات کا جائزہ لیا تھا۔ اِس موقعے پر، اُن کو ساحلی علاقوں کے تحفظ کے سلسلے میں بحری سکیورٹی ایجنسیوں کے اقدامات کے بارے میں بتایا گیا تھا۔