|
بھارت میں ایم پوکس کا پہلا مشتبہ کیس سامنے آیا ہے۔ متاثرہ شخص کو قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق وزارتِ صحت نے اتوار کو مشتبہ کیس رپورٹ ہونے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ وبا سے محفوظ رہنے کے لیے بھر پور اقدامات کیے گئے ہیں۔
بھارت سب سے زیادہ ایک ارب 40 کروڑ آبادی والا ملک ہے جہاں اب تک ایم پوکس کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
وزارتِ صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جس متاثرہ نوجوان کے ایم پوکس سے متاثر ہونے کا شبہہ ہے اس نے حال ہی میں وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک کا سفر کیا تھا۔
وزارتِ صحت کا مزید کہنا تھا کہ متاثر شخص کو اس وبا کے لیے مخصوص کیے گئے اسپتال میں خاص وارڈ میں بھیج دیا گیا ہے جہاں وہ الگ تھلگ رہے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس شخص میں وبا کی تصدیق کے لیے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
حکام نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس نوجوان کو وبا کہاں سے اور کیسے لاحق ہونے کا اندیشہ ہے۔
وزارتِ صحت نے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ کسی بھی قسم کی غیر ضروری تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔
بیان کے مطابق بھارت اس طرح کے سفر کے دوران سامنے آنے والے چند ایک کیسز کی نشان دہی اور علاج کے لیے اقدامات کر چکا ہے۔ انتظامیہ کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے انتظامات کر چکی ہے۔
خیال رہے کہ ایم پوکس کی نئی قسم کے زیادہ کیسز سب سے پہلے افریقہ کے ملک کانگو میں سامنے آنا شروع ہوئے۔
کانگو میں بڑی تعداد میں کیسز سامنے آنے کے بعد گزشتہ ماہ چار اگست کو عالمی ادارۂ صحت نے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔
افریقہ کے بعد یورپ اور ایشیا میں بھی اس وبا کے کیس سامنے آنا شروع ہوئے۔
پاکستان میں وبا کے چار مصدقہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ کراچی میں پانچواں مشتبہ کیس سامنے آیا تھا تاہم بعد ازاں حکام نے اس مریض کی رپورٹس منفی آنے کی تصدیق کی۔
(اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔)