جموں و کشمیر میں بے روزگاری کی نئی لہر
بھارت کے زیرِانتظام کشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مختلف دریاؤں سے ریت نکالنے کے 60 فیصد سے زائد ٹھیکے غیرمقامی افراد اور کمپنیوں کو دے دیے گئے ہیں جس پر مقامی آبادی اور خاص طور پر وہ تاجر اور مزدور جو اس پیشے سے وابستہ ہیں سخت ناراض اور پریشان ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ اقدام کشمیریوں کو سیاسی اور اقتصادی طور پر کمزور کرنے کی اُن کوششوں کی تازہ کڑی ہے جن کا آغاز 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی سے ہوا۔ تاہم حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ ٹھیکے بھارتی سپریم کورٹ اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق دیے گئے ہیں۔ سری نگر سے زبیر ڈار اور یوسف جمیل کی رپورٹ
مزید ویڈیوز
-
مارچ 14, 2025
امریکہ میں ڈگری لینے کے بعد جاب کیسے کر سکتے ہیں؟
-
مارچ 14, 2025
لال سوہانرا کے نایاب کالے ہرن جو امریکہ سے پاکستان آئے
-
مارچ 14, 2025
بونسائی آرٹ: جو عام پودے کو قیمتی بنا دے
-
مارچ 13, 2025
کوئٹہ کے چلتن مارخور کی تعداد میں اضافہ کیسے ہوا؟
-
مارچ 13, 2025
جعفر ایکسپریس حملے کا ڈراپ سین! دو دن کے واقعات کا خلاصہ