صحافیوں کے تحفظ کی تنظیم نے وسطی بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک بھارتی صحافی راجیش مشرا کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ریاست مدھیہ پردیش میں ایک مہینے کے دوران ہلاک کیا جانے والا یہ دوسرا صحافی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دو اشخاص نے مشر کے سر پر کسی نامعلوم ہتھیار سے اس وقت ضربیں لگائیں جب وہ یکم مارچ کو ریوا قصبے میں ایک ٹی اسٹال پر بیٹھے تھے۔ انہیں زخمی حالت میں مقامی اسپتال لے جایا گیا ، لیکن جب انہیں بہتر علاج کے لیے ایک بڑے اسپتال منتقل کیا جارہاتھا تو وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
مشرا نے مقامی اسکوں میں مالیاتی بدعنوانیوں پر ہندی زبان کے اخبار مدھیہ راج میں کئی مضامین لکھے تھے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ان کے خاندان والوں کا کہناہے کہ حملے سے ایک ہفتے قبل انہیں ٹیلی فون پر دھمکیاں دی گئی تھیں۔
ہندوستان ٹائمز نے کہاہے کہ پولیس نے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک اسکول کے مالک سمیت پانچ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
فروری میں ریاست مدھیہ پردیش میں ہی ایک اور سینیئر صحافی چندریکا راج، اس کی بیوی اور دو نوجوان بچے ، اماریہ میں واقع اپنے گھر میں تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کردیا گیاتھا۔
ان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔
صحافیوں کی ہلاکتوں کے عالمی انڈکس پر بھارت کا نمبر13 واں ہے۔ جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ اس ملک میں صحافی محفوظ نہیں ہیں اور ان کے قاتل آزاد ہیں۔