واشنگٹن —
دنیا کی سب سےبڑی جمہوریت، بھارت میں پیر کے روز سے انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو گیا ہے۔
اِس الیکشن کے کُل نو مرحلے ہوں گے جو پانچ ہفتوں تک جاری رہیں گے، بھارت میں اہل ووٹروں کی تعداد 81 کروڑ 50 لاکھ ہے۔
ووٹر ’لوک سبھا‘ کی 543 نشستوں کے ارکان منتخب کریں گے، جو بھارت کا ایوانِ زیریں ہے۔
انتخابات میں دو بڑی سیاسی جماعتیں مدِ مقابل ہیں: انڈین نیشنل کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی؛ جب کہ ابھرتی ہوئی تیسری بڑی سیاسی فورس ہے، عام آدمی پارٹی۔
بی جے پی کے امیدوار، ہندو قوم پرست، نریندرا مودی ہیں؛ اور تجزیہ کاروں کے مطابق، اُن کے اتحادی کافی نشستیں جیت سکتے ہیں۔ تاہم، تازہ ترین عام جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ ممکنہ طور پرایوان میں بی جے پی اکثریت حاصل نہ کر سکے۔
جو پارٹی یا اتحاد 272نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگا، وہی حکومت تشکیل دے سکتا ہے۔
ووٹروں اور انتخابی عملے کے تحفظ کے لیے سکیورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے۔ پُرامن ووٹنگ کو یقینی بنانے کے لیے انتخابات کے دوران، لاکھوں کی تعداد میں فوجی تعینات کیے جائیں گے۔
بھارت کے وسطی، شمالی اور شمال مشرقی ریاستیں بغاوت کا شکار ہیں، اور باغی اکثر ووٹنگ اسٹیشنوں اور افواج کو ہدف بناتے ہیں۔
بھارت میں عام طور پر انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انداز سے منعقد ہوتے ہیں، جن کے تنائج 16 مئی کے لگ بھگ متوقع ہیں۔
اِس الیکشن کے کُل نو مرحلے ہوں گے جو پانچ ہفتوں تک جاری رہیں گے، بھارت میں اہل ووٹروں کی تعداد 81 کروڑ 50 لاکھ ہے۔
ووٹر ’لوک سبھا‘ کی 543 نشستوں کے ارکان منتخب کریں گے، جو بھارت کا ایوانِ زیریں ہے۔
انتخابات میں دو بڑی سیاسی جماعتیں مدِ مقابل ہیں: انڈین نیشنل کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی؛ جب کہ ابھرتی ہوئی تیسری بڑی سیاسی فورس ہے، عام آدمی پارٹی۔
بی جے پی کے امیدوار، ہندو قوم پرست، نریندرا مودی ہیں؛ اور تجزیہ کاروں کے مطابق، اُن کے اتحادی کافی نشستیں جیت سکتے ہیں۔ تاہم، تازہ ترین عام جائزوں سے پتا چلتا ہے کہ ممکنہ طور پرایوان میں بی جے پی اکثریت حاصل نہ کر سکے۔
جو پارٹی یا اتحاد 272نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگا، وہی حکومت تشکیل دے سکتا ہے۔
ووٹروں اور انتخابی عملے کے تحفظ کے لیے سکیورٹی کا سخت بندوبست کیا گیا ہے۔ پُرامن ووٹنگ کو یقینی بنانے کے لیے انتخابات کے دوران، لاکھوں کی تعداد میں فوجی تعینات کیے جائیں گے۔
بھارت کے وسطی، شمالی اور شمال مشرقی ریاستیں بغاوت کا شکار ہیں، اور باغی اکثر ووٹنگ اسٹیشنوں اور افواج کو ہدف بناتے ہیں۔
بھارت میں عام طور پر انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انداز سے منعقد ہوتے ہیں، جن کے تنائج 16 مئی کے لگ بھگ متوقع ہیں۔