ممبئی پر دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں بھارت کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کے آٹھ رکنی عدالتی کمیشن نے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں۔
یہ کارروائی ممبئی میں چیف میٹروپولٹن مجسٹریٹ ایس ایس شِنڈے کی عدالت میں بند کمرے میں مکمل ہوئی۔ اِس موقعے پر بھارت کے خصوصی استغاثہ اجول نکم بھی ، جِن کو کمیشن کا معاون مقرر کیا گیا ہے، موجود تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ممبئی حملہ کیس کے تفتیشی افسر رمیش مہالے نے کمیشن کے ارکان کو اِس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ کس طرح حملوں کے دوران گرگام چوپاٹی پر اجمل عامر قصاب کو پولیس نے پکڑ ا تھا۔
اُنھوں نے یہ بھی بتایا کہ اجمل قصاب نے حملے کے سلسلے میں اپنے رول کے بارے میں رضاکارانہ طور پر بتایا تھا اور مجسٹریٹ کے سامنے اقبالیہ بیان دیا تھا۔
رمیش مہالے کے بعد عدالتی کمیشن نے جے جے اور نائر اسپتال کے اُن دو ڈاکٹروں کے بیانات قلمبند کیے جنھوں نے ہلاک ہونے والے حملہ آوروں اور دوسرے لوگوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا تھا۔
اس سے قبل، جمعے کے روز کمیشن نے مجسٹریٹ آر وی ساونت واگلے کا بیان ریکارڈ کیا تھا جِن کے سامنے اجمل قصاب نے اقبالیہ بیان دیا تھا۔
کمیشن کے ارکان نے گواہوں سے جرح بھی کرنے کی کوشش کی جس کی اُنھیں اجازت نہیں دی گئی۔ اُنھوں نے خصوصی عدالت سے درخواست کی کہ اُنھیں گواہوں سے جرح کی اجازت دی جائے، لیکن عدالت نے یہ کہتے ہوئے اُن کی درخواست مسترد کردی کہ یہ کارروائی ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق عمل میں آئے گی۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ جرح کے بغیر بیانات کی ریکارڈنگ اِس کیس کے سات ملزموں کے خلاف پاکستان میں چلنے والی کارروائی کے خلاف جائے گی۔