بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے کہا ہے کہ دہشت گرد گروہوں کے پاس موجود جدید ٹیکنالوجی کے مقابلے کے لیے ہندوستان کو اپنے دفاعی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا۔
جمعہ کے روز نئی دہلی میں واقع نیشنل ڈیفنس کالج میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی جانب سے لاحق نئےاورغیر روایتی خطرات کے مقابلے کےلیےضروری ہے کہ ہندوستان جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی کے حصول کو یقینی بنائے۔
اپنے خطاب میں من موہن سنگھ نے دعویٰ کیا کہ بعض دہشت گرد گروہ بھارت کے جمہوری معاشرہ کونشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے گروہوں کو شکست دینے کیلیے ضروری ہے کہ ان عناصر کو دستیاب وسائل کے مقابلے میں بھارت اپنی افواج کو زیادہ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کو مختلف اندرونی و بیرونی مسلح گروہوں کی جانب سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ 2008 میں مسلح افراد کی جانب سے بھارت کے مغربی شہر ممبئی میں کیے گئے اپنی طرز کے بدترین حملے میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ امریکی و بھارتی حکام کی جانب سے مذکورہ حملے کی ذمہ داری لشکرِ طیبہ نامی مسلح پاکستانی تنظیم پر عائد کی گئی تھی۔
بھارت کو اپنے زیرِ انتظام مسلم اکثریتی ریاست کشمیر میں بھی عوام اور مسلح گروہوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔ وادی میں گزشتہ بیس سال سے جاری بھارت سے علیحدگی اور پڑوسی ملک پاکستان سے الحاق کی تحریک میں اب تک 60 ہزار کے لگ بھگ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1