بھارت کے معروف اداکار سنجے دت نے کہا ہے کہ وہ عدالت کی طرف سے دی گئی سزا کے خلاف اپیل نہیں کریں گے اور خود کو عدالت کی طرف سے دی گئی مہلت میں پولیس کے حوالے کر دیں گے۔
جمعرات کو ممبئی میں اپنی بہن اور رکن پارلیمنٹ پریا دت کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
پرنم آنکھوں گلو گیر آواز میں انھوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا ’’ میں ہاتھ باندھ کر آپ کو اور عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب میں نے سزا کے خلاف اپیل نہیں کی تو پھر اس پر بحث کا کوئی جواز باقی نہیں۔۔۔ جب تک میں باہر ہوں مجھے سکون سے رہنے دیں۔۔۔مجھے بہت سے کام مکمل کرنا ہے۔‘‘
اپنے بیان کے بعد وہ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیے بغیر معذرت کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے۔
سنجے دت کو 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ملزمان سے اسلحہ خریدنے کے الزام میں چھ سال قید کی سزا ہوئی تھی۔ ان کا موقف تھا کہ یہ ہھتیار انھوں نے اپنے خاندان کے تحفظ کے پیش نظر خریدے تھے۔
وہ اٹھارہ ماہ جیل میں رہنے کے بعد 2007ء سے ضمانت پر تھے اور انھوں نے سزا کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی جسے رواں ماہ عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انھیں چار ہفتے میں خود کو حکام کے حوالے کرنے کی مہلت دی تھی۔ تاہم ان کی سزا کو چھ کی بجائے پانچ سال میں تبدیل کردیا گیا۔
جمعرات کو ممبئی میں اپنی بہن اور رکن پارلیمنٹ پریا دت کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے۔
پرنم آنکھوں گلو گیر آواز میں انھوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا ’’ میں ہاتھ باندھ کر آپ کو اور عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب میں نے سزا کے خلاف اپیل نہیں کی تو پھر اس پر بحث کا کوئی جواز باقی نہیں۔۔۔ جب تک میں باہر ہوں مجھے سکون سے رہنے دیں۔۔۔مجھے بہت سے کام مکمل کرنا ہے۔‘‘
اپنے بیان کے بعد وہ صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیے بغیر معذرت کرتے ہوئے پریس کانفرنس سے اٹھ کر چلے گئے۔
سنجے دت کو 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ملزمان سے اسلحہ خریدنے کے الزام میں چھ سال قید کی سزا ہوئی تھی۔ ان کا موقف تھا کہ یہ ہھتیار انھوں نے اپنے خاندان کے تحفظ کے پیش نظر خریدے تھے۔
وہ اٹھارہ ماہ جیل میں رہنے کے بعد 2007ء سے ضمانت پر تھے اور انھوں نے سزا کے خلاف اپیل دائر کررکھی تھی جسے رواں ماہ عدالت نے مسترد کرتے ہوئے انھیں چار ہفتے میں خود کو حکام کے حوالے کرنے کی مہلت دی تھی۔ تاہم ان کی سزا کو چھ کی بجائے پانچ سال میں تبدیل کردیا گیا۔