کراچی —
بھارت کی سپریم کورٹ نے جمعرات کو اپنے ایک فیصلے میں کہا کہ معروف فلمی اداکار سنجے دت کو دوبارہ پانچ سال کے لیے جیل جانا ہو گا۔
اُنھیں 1993ء میں ممبئی بم دھماکوں میں ملوث افراد سے اسلحہ خریدنے کے الزام پر چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن وہ 2007ء سے ضمانت پر ہیں۔
بھارت کی اعلٰی ترین عدالت نے جمعرات کو اپنے فیصلے میں سنجے دت کی سزا کو چھ سال سے کم کر کے پانچ سال کر دیا اور اُنھیں چار ہفتوں کی مہلت دی کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔
سنجے دت کا موقف ہے کہ اُنھیں بم حملے کی منصوبے بندی کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا اور اُنھوں نے اسلحہ لینے کا فیصلہ اپنے خاندانی تحفظ کے لیے کیا تھا۔
2007ء میں ضمانت پر رہائی سے قبل وہ اٹھارہ ماہ کی قید کاٹ چکے ہیں۔ عدالت اُنھیں دہشت گردی اور سازش کے الزامات میں بری کر چکی ہے۔
53 سالہ سنجے دت کے وکیل نے کہا ہے کہ موکل اپنے اگلے فیصلے سے قبل کچھ سوچیں گے۔
بالی ووڈ ہیرو سنجے دت کی سزا سے متعلق خبر نے انڈسٹری کو افسردہ کر دیا ہے جبکہ فلمی صنعت کو ڈھائی ارب روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ یہی نہیں بلکہ وہ چار فلمیں جن میں سنجے دت کام کررہے ہیں اب ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
فلمی صنعت سے وابستہ ایک تجزیہ کار امود مہرا نے برطانوی خبررساں ادارے سے بات چیت میں بتایا ” سنجے دت کے جیل چلے جانے سے چار فلمیں راجوہیرانی کی ”پی کے“ کے ایس روی کمار کی ”پولیس گردی“ رنسل ڈی سلوا کی ”انگلی“ اور اپورو لاکھیا کی ”زنجیر“بری طرح متاثرہوں گی ۔ ان چاروں فلموں میں سنجے مرکزی کردار اداکررہے ہیں ۔ ان فلموں کے رک جانے سے انڈسٹری کو دو ارب پچاس کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔“
انڈسٹری والے افسردہ ۔۔
سنجے کی سزا سے متعلق خبر پر فلم انڈسٹری ہل گئی ہے۔سب نے اس خبرپر حیرانی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مہیش بھٹ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کاش یہ واقعہ کبھی پیش ہی نہ آیا ہوتا۔ مہیش بھٹ نے1990ء میں سنجے دت کواپنا کیریئر مضبوط کرنے میں بہت مدد کی تھی۔ مہیش کی دو فلموں کے ہیرو سنجے ہی تھے۔
مہیش کے علاوہ وشال دادلانی، کنال کوہلی، آفتاب شیودسانی، ڈبو رتنانی، کرن جوہر، ارشد وارثی، بپاشا باسواور دیگر بہت سارے فنکاروں نے بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار اور سنجے سے ہمدردی ظاہر کی ہے۔
سنجے دت کو سزا ۔۔اصل معاملہ کیا ہے؟
بھارتی سپریم کورٹ نے سنجے دت کو ممبئی بم دھماکوں کے ملزمان سے اسلحہ لینے کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا کا اعلان بھارتی سپریم کورٹ نے جمعرات کو کیا۔ فیصلے کے مطابق سنجے دت نے 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ملزمان سے ناجائزہ اسلحہ حاصل کیا تھا۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں 257افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے سنجے دت کے وکیل ستیش منیش شندے کا کہنا ہے کہ سنجے دت ڈیڑھ سال کی قید کاٹ چکے ہیں ، اب انہیں ساڑھے تین سال کی سزا کاٹنی ہوگی۔ شندے کا کہنا ہے کہ انہیں فیصلے کی کاپی کا انتظار ہے اس کے بعدہی وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے ۔
سنجے دت کو سن 2007ء میں ممبئی بم دھماکوں کی سازش کرنے کے الزام سے عدالت نے بری قرار دیا تھا ۔ان پر ناجائز اسلحہ رکھنے کاالزام ثابت ہوا تھا جس کے جرم میں انہیں چھ سال کی سزا سنائی گئی تھی تاہم سنجے دت کی اپیل پر یہ سزا پانچ سال کردی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سنجے دت کا نام ممبئی بم دھماکوں میں 100سے زائد مطلوب ہائی پروفائل ملزمان کی فہرست میں شامل ہے ۔انہی دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام داوٴد ابراہیم پر بھی ہے۔ داوٴد ابراہیم کا تعلق مبینہ طور پر انڈر ورلڈ یعنی زیر زمین دنیا سے ہے۔
سنجے دت کو 31جولائی 2007ء کو اسی جرم میں 6 سال کی سزا ہوئی تھی لیکن ڈیڑھ سال بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ اب چونکہ جج نے ان کی سزا برقرار رکھی ہے لہذا سنجے کو مزید ساڑھے تین سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔
اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جرم کی نوعیت اور حالات و واقعات کودیکھتے ہوئے سنجے کو مزید رہائی نہیں مل سکتی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سنجے دت سمیت جتنے بھی مجرم ضمانت پر ہیں انہیں چار ہفتے کے اندر اندر خود کو قانون کے حوالے کرنا پڑے گا۔
سنجے دت سمیت 18میں سے 16مجرموں کو انسداد دہشت گردی کے سخت ترین قانون ”ٹاڈا“ کے تحت سزائیں سنائی گئی تھیں۔ اب سنجے دت کو دوبارہ جیل جاکر ساڑھے تین سال کی سزا کاٹنا ہوگی ۔ ساتھ ہی اس مدت میں وہ کسی بھی فلم میں کام نہیں کرسکتے نا ہی انہیں ادھوری فلموں کی شوٹنگز پوری کرانے کی اجازت ہے۔
سنجے دت کو 27نومبر 2007ء کو سزا سنائی گئی تھی۔ ممبئی میں 12مارچ 1993ء کو پے درپے 13دھماکے ہوئے تھے جن میں 257افراد ہلاک اور 713لوگ زخمی ہوگئے تھے۔
سنجے دت نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں بم دھماکے کی سازش کا کوئی علم نہیں تھاتاہم انہوں نے شہر میں ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات سے اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے لئے اسلحہ حاصل کیا تھا۔
اُنھیں 1993ء میں ممبئی بم دھماکوں میں ملوث افراد سے اسلحہ خریدنے کے الزام پر چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن وہ 2007ء سے ضمانت پر ہیں۔
بھارت کی اعلٰی ترین عدالت نے جمعرات کو اپنے فیصلے میں سنجے دت کی سزا کو چھ سال سے کم کر کے پانچ سال کر دیا اور اُنھیں چار ہفتوں کی مہلت دی کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔
سنجے دت کا موقف ہے کہ اُنھیں بم حملے کی منصوبے بندی کے بارے میں کچھ علم نہیں تھا اور اُنھوں نے اسلحہ لینے کا فیصلہ اپنے خاندانی تحفظ کے لیے کیا تھا۔
2007ء میں ضمانت پر رہائی سے قبل وہ اٹھارہ ماہ کی قید کاٹ چکے ہیں۔ عدالت اُنھیں دہشت گردی اور سازش کے الزامات میں بری کر چکی ہے۔
53 سالہ سنجے دت کے وکیل نے کہا ہے کہ موکل اپنے اگلے فیصلے سے قبل کچھ سوچیں گے۔
بالی ووڈ ہیرو سنجے دت کی سزا سے متعلق خبر نے انڈسٹری کو افسردہ کر دیا ہے جبکہ فلمی صنعت کو ڈھائی ارب روپے کا نقصان بھی برداشت کرنا پڑے گا۔ یہی نہیں بلکہ وہ چار فلمیں جن میں سنجے دت کام کررہے ہیں اب ان کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ گئے ہیں۔
فلمی صنعت سے وابستہ ایک تجزیہ کار امود مہرا نے برطانوی خبررساں ادارے سے بات چیت میں بتایا ” سنجے دت کے جیل چلے جانے سے چار فلمیں راجوہیرانی کی ”پی کے“ کے ایس روی کمار کی ”پولیس گردی“ رنسل ڈی سلوا کی ”انگلی“ اور اپورو لاکھیا کی ”زنجیر“بری طرح متاثرہوں گی ۔ ان چاروں فلموں میں سنجے مرکزی کردار اداکررہے ہیں ۔ ان فلموں کے رک جانے سے انڈسٹری کو دو ارب پچاس کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔“
انڈسٹری والے افسردہ ۔۔
سنجے کی سزا سے متعلق خبر پر فلم انڈسٹری ہل گئی ہے۔سب نے اس خبرپر حیرانی اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مہیش بھٹ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ کاش یہ واقعہ کبھی پیش ہی نہ آیا ہوتا۔ مہیش بھٹ نے1990ء میں سنجے دت کواپنا کیریئر مضبوط کرنے میں بہت مدد کی تھی۔ مہیش کی دو فلموں کے ہیرو سنجے ہی تھے۔
مہیش کے علاوہ وشال دادلانی، کنال کوہلی، آفتاب شیودسانی، ڈبو رتنانی، کرن جوہر، ارشد وارثی، بپاشا باسواور دیگر بہت سارے فنکاروں نے بھی اس واقعے پر افسوس کا اظہار اور سنجے سے ہمدردی ظاہر کی ہے۔
سنجے دت کو سزا ۔۔اصل معاملہ کیا ہے؟
بھارتی سپریم کورٹ نے سنجے دت کو ممبئی بم دھماکوں کے ملزمان سے اسلحہ لینے کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا کا اعلان بھارتی سپریم کورٹ نے جمعرات کو کیا۔ فیصلے کے مطابق سنجے دت نے 1993ء کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث ملزمان سے ناجائزہ اسلحہ حاصل کیا تھا۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں 257افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے سنجے دت کے وکیل ستیش منیش شندے کا کہنا ہے کہ سنجے دت ڈیڑھ سال کی قید کاٹ چکے ہیں ، اب انہیں ساڑھے تین سال کی سزا کاٹنی ہوگی۔ شندے کا کہنا ہے کہ انہیں فیصلے کی کاپی کا انتظار ہے اس کے بعدہی وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے ۔
سنجے دت کو سن 2007ء میں ممبئی بم دھماکوں کی سازش کرنے کے الزام سے عدالت نے بری قرار دیا تھا ۔ان پر ناجائز اسلحہ رکھنے کاالزام ثابت ہوا تھا جس کے جرم میں انہیں چھ سال کی سزا سنائی گئی تھی تاہم سنجے دت کی اپیل پر یہ سزا پانچ سال کردی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سنجے دت کا نام ممبئی بم دھماکوں میں 100سے زائد مطلوب ہائی پروفائل ملزمان کی فہرست میں شامل ہے ۔انہی دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام داوٴد ابراہیم پر بھی ہے۔ داوٴد ابراہیم کا تعلق مبینہ طور پر انڈر ورلڈ یعنی زیر زمین دنیا سے ہے۔
سنجے دت کو 31جولائی 2007ء کو اسی جرم میں 6 سال کی سزا ہوئی تھی لیکن ڈیڑھ سال بعد انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔ اب چونکہ جج نے ان کی سزا برقرار رکھی ہے لہذا سنجے کو مزید ساڑھے تین سال جیل میں گزارنا ہوں گے۔
اس سلسلے میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ جرم کی نوعیت اور حالات و واقعات کودیکھتے ہوئے سنجے کو مزید رہائی نہیں مل سکتی۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ سنجے دت سمیت جتنے بھی مجرم ضمانت پر ہیں انہیں چار ہفتے کے اندر اندر خود کو قانون کے حوالے کرنا پڑے گا۔
سنجے دت سمیت 18میں سے 16مجرموں کو انسداد دہشت گردی کے سخت ترین قانون ”ٹاڈا“ کے تحت سزائیں سنائی گئی تھیں۔ اب سنجے دت کو دوبارہ جیل جاکر ساڑھے تین سال کی سزا کاٹنا ہوگی ۔ ساتھ ہی اس مدت میں وہ کسی بھی فلم میں کام نہیں کرسکتے نا ہی انہیں ادھوری فلموں کی شوٹنگز پوری کرانے کی اجازت ہے۔
سنجے دت کو 27نومبر 2007ء کو سزا سنائی گئی تھی۔ ممبئی میں 12مارچ 1993ء کو پے درپے 13دھماکے ہوئے تھے جن میں 257افراد ہلاک اور 713لوگ زخمی ہوگئے تھے۔
سنجے دت نے عدالت میں موقف اختیار کیا تھا کہ انہیں بم دھماکے کی سازش کا کوئی علم نہیں تھاتاہم انہوں نے شہر میں ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات سے اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے لئے اسلحہ حاصل کیا تھا۔