|
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے نویں ایڈیشن کا فائنل بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان اتوار کو بارباڈوس میں کھیلا جائے گا۔
بھارت جمعرات کو انگلینڈ کو یک طرفہ مقابلے کے بعد شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا جب کہ پہلے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ نے افغانستان کو شکست دے کر پہلی مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں پہلے ہی جگہ بنالی تھی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کی طرف نظر دوڑائی جائے تو بیٹنگ، بالنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں ہی ٹیم کی کارکردگی عروج پر ہے۔
ایک جانب جسپریت بمراہ اپنی نپی تلی بالنگ کے ذریعے حریف ٹیموں پر بھاری پڑ رہے ہیں تو وہیں بھارت کا اسپن اٹیک بھی کسی بلے باز کو ٹکنے نہیں دے رہا۔
اکشر پٹیل کی گھومتی گیندوں نے انگلینڈ کے بلے بازوں کو بھی گھما کر رکھ دیا تھا۔ کلدیب یادیو بھی اس ورلڈ کپ میں کسی کے ہاتھ نہیں آ رہے جب کہ رویندرا جڈیجا نے بھی بلے بازوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
بھارتی بیٹنگ لائن کی بات کی جائے تو وراٹ کوہلی کی خراب فارم کپتان روہت شرما کے لیے پریشانی کا باعث ہوگی۔ لیکن روہت شرما خود پورے ورلڈ کپ میں جارحانہ بلے بازی کے ذریعے بھارت کو ایک بڑے ٹوٹل تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
بھارتی بیٹنگ لائن اپ میں 360 کہلائے جانے والے سوریا کمار یادیو بھی بھرپور فارم میں ہیں۔ انگلینڈ کے خلاف کپتان روہت شرما کے ہمراہ اُن کی پارٹنر شپ نے بھارت کو ایک بڑے مجموعے تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
سوریا کمار یادیو نے 36 گیندوں پر 47 رنز جب کہ کپتان روہت شرما نے 39 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
اب دیکھنا یہ ہو گا کہ بھارت اتوار کو ہونے والے فائنل میں اسی کمبی نیشن کے ساتھ میدان میں اُترے گا یا وراٹ کوہلی کی جگہ یشسوی جیسوال کو شامل کیا جائے گا۔
دوسری طرف جنوبی افریقہ کی بات کی جائے تو بھارت کی طرح یہ ٹیم بھی ناقابلِ شکست رہتے ہوئے فائنل تک پہنچی ہے۔
ماضی میں جنوبی افریقہ کی ٹیم ناک آؤٹ مراحل میں کبھی بارش تو کبھی خراب کارکردگی کی وجہ سے ایونٹ سے باہر ہوتی رہی ہے۔ اسی لیے اس کے بارے میں 'چوکرز' کا لفظ استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
لیکن اس ورلڈ کپ میں پروٹیز کے تیور کچھ اور ہی ہیں۔ سیمی فائنل میں افغانستان کو یک طرفہ مقابلے میں شکست دینے کے بعد جنوبی افریقی ٹیم کی نظریں اب ٹرافی کے حصول پر ہیں۔
جنوبی افریقہ کی بات کی جائے تو اوپنر کوئنٹن ڈی کوک، ریضا ہینڈرکس اور کپتان ایڈن مارکرم اچھی فارم میں ہیں۔
بالرز میں کگیسو ربادا، میکرو جینسن اور اینریک نورکیا کی صورت میں پیس بیٹری بھی بھرپور فارم میں ہے۔ دوسری جانب کیشو مہاراج، تبریز شمسی کی اسپن بالنگ کا جادو بھی اس ورلڈ کپ میں خوب چل رہا ہے۔
ماہرین اتوار کو بارباڈوس میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ فائنل میں کانٹے کے مقابلے کی توقع کر رہے ہیں۔
بھارت اور جنوبی افریقہ کا ورلڈ کپ فائنل تک کا سفر
بھارت ورلڈ کپ کے پہلے راؤنڈ میں کینیڈا، پاکستان، امریکہ اور آئرلینڈ کو شکست دے کر سپر ایٹ مرحلے میں پہنچی تھی۔ سپر ایٹ مرحلے میں بھارت نے آسٹریلیا، افغانستان اور بنگلہ دیش کو شکست دی اور ناقابلِ شکست رہتے ہوئے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ نے گروپ اسٹیج میں نیپال، بنگلہ دیش، نیدر لینڈز اور سری لنکا کو ہرایا۔ پھر سپر ایٹ میں ویسٹ انڈیز، امریکہ اور انگلیںڈ کو شکست دے کر سیمی فائنل پہنچی۔
فورم