بھارت کی فوج نے اپنے افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 15 جولائی تک فیس بک اور انسٹاگرام سمیت 89 موبائل ایپلی کیشز پر اپنے اکاؤنٹس بند کر دیں۔
بھارتی فوج نے حساس سوشل میڈیا ایپس کا استعمال ممنوع قرار دینے کا یہ حکم حساس معلومات کے لیک ہونے اور سیکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر دیا ہے۔
فوج کی جانب سے جاری ایک ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ اگر احکامات کی خلاف ورزی کی گئی تو ایسے اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کے حکم کے نتیجے میں بھارت کی فوج کے لگ بھگ 15 لاکھ جوان فیس بک، انسٹا گرام اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے استعمال سے محروم ہو جائیں گے۔
بھارتی فوج نے اپنے اہلکاروں کو جن ایپلی کیشنز کے اکاؤنٹ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کی ہے ان میں 59 ایپلی کیشنز کا تعلق چین سے ہے۔ ان میں معروف ایپلی کیشن 'ٹک ٹاک' بھی شامل ہے جس پر حال ہی میں بھارتی حکومت نے بھی پابندی عائد کی تھی۔
اس سے قبل بھارتی فوج نے گزشتہ برس نومبر میں اہلکاروں کو سرکاری رابطوں کے لیے واٹس ایپ استعمال کرنے سے منع کیا تھا جب کہ حساس عہدوں پر تعینات افسران کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے فیس بک اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیں۔
بھارتی اخبار 'ٹائمز آف انڈیا' نے ایک فوجی افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ فوج نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کرنے کا ہدایت نامہ اس لیے جاری کیا ہے کیوں کہ پاکستان اور چین کے خفیہ اداروں کی جانب سے افسران اور اہلکاروں کو آن لائن ٹارگٹ کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو گیا تھا۔
بھارت کی فوجکے مطابق تازہ ترین احکامات حساس معلومات عام ہونے سے روکنے اور قومی مفاد کے پیشِ نظر جاری کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل دسمبر 2019 میں بھارتی بحریہ نے اپنے تمام اہلکاروں پر فیس بک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی اور اہلکاروں کو بیسز، ڈاک یارڈ اور جنگی جہازوں پر اسمارٹ فون لانے سے منع کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اہلکاروں کے گشت اور فوجی دستوں یا جنگی بیڑوں کی کسی مقام پر موجودگی جیسی حساس معلومات فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر شیئر کرنے کے الزام میں کئی فوجی افسران کا کورٹ مارشل بھی ہو چکا ہے۔