رسائی کے لنکس

آسیہ اندرابی گرفتار،‘ آزادی ریلی’ کو روکنے کے لیے کرفیو نافذ


دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی
دختران ملت کی رہنما آسیہ اندرابی

بھارتی پولیس نے سنیچر کو سری نگر کے حبہ کے علاقے میں چھاپہ مار کر دخترانِ ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی اور اُن کی ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا۔

آسیہ اندرابی ، جِن کے شوہر اور سابق عسکری کمانڈر محمد حسین عرف محمد قاسم قتل کے الزام میں عمر قید کاٹنے کے باوجود بند ہیں، بھارتی کشمیر میں جاری تحریکِ مزاحمت کے ہراول دستےکے طور پر شامل رہی ہیں اور گذشتہ تقریباً دو ماہ سے روپوش تھیں۔

دخترانِ ملت متنازع کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی حامی جماعتوں میں شامل ہیں اور قدامت پسند نظریات کو فروغ دینے کے مشن پر گامزن ہونے کی وجہ سے حکومت اور حفاظتی اداروں کے نشانے پرہے۔

عہدے داروں کے مطابق آسیہ اندرابی کی گرفتاری ایک مصدقہ اطلاع کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی اور یہ کہ اُن پر پولیس تھانوں میں درج مقدمات کی روشنی میں کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

پولیس کو جموں و کشمیر مسلم لیگ کے لیڈر مسرت عالم کی سرگرمی کے ساتھ تلاش ہے جو آسیہ انداربی کی طرح گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہوگئے ہیں۔

دریں اثنا، سری نگر اور بھارتی کشمیر کے کئی دوسرے شہروں اور قصبہ جات میں سنیچر کو پھر کوفیو نافذ کیا گیا تاکہ سری نگر میں آزادی ریلی کے انعقاد کو ناممکن بنایا جا سکے۔سید علی شاہ گیلانی کو، جنھوں نے لوگوں سے تقریب کے مقام کی طرف رُخ کرنے کی اپیل کی تھی، اپنے گھر میں نظربند کردیا گیا ہے۔

پولیس اور نیم فوجی دستوں نے سری نگر کی تاریخی علی مسجد کو بھی محاصرےمیں لے رکھا ہے جہاں کشمیر کے مذہبی و سیاسی رہنما مولوی محمد یوسف شاہ کی برسی کے موقعے پر ایک تقریب ہونے والی تھی۔

  • 16x9 Image

    یوسف جمیل

    یوسف جمیل 2002 میں وائس آف امریکہ سے وابستہ ہونے سے قبل بھارت میں بی بی سی اور کئی دوسرے بین الاقوامی میڈیا اداروں کے نامہ نگار کی حیثیت سے کام کر چکے ہیں۔ انہیں ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں اب تک تقریباً 20 مقامی، قومی اور بین الاقوامی ایوارڈز سے نوازا جاچکا ہے جن میں کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کی طرف سے 1996 میں دیا گیا انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈ بھی شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG