رسائی کے لنکس

منہدم سرنگ میں پھنسے 41مزدوروں کے جلد نکالے جانے کی امید


بھارت میں جزوی طور پر منہدم ہونے والی سرنگ
بھارت میں جزوی طور پر منہدم ہونے والی سرنگ

بھارت کی ریاست اتر اکھُنڈ میں ایک زیر تعمیر سرنگ کے جزوی طور پر منہدم ہونے سے جو اکتالیس تعمیراتی کارکن لگ بھگ دو ہفتے قبل وہاں پھنس گئے تھے انکو نکالنے کے کام کرنے والی امدادی ٹیمیں تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب اس مقام تک پہنچ گئی ہیں جہاں یہ مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔

بھارت کے ہمالیائی خطے کے مقام سلکیارا کی شاہراہ پر منہدم سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لئے تمام ضروری انتظامات کر لئےگئے ہیں لیکن ابھی تک بعض تیکنیکی وجوہات کی بناء پر انہیں باہر نہیں نکالا جاسکا ہے۔

بھارت کی نیشنل ڈیزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی کے ایک عہدیدار سید عطا حسین نے یہ بتانے سے انکار کر دیا ہے کہ ان لوگوں کو کب نکالا جا سکے گا

منہدم سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لئے امدادی کوششیں
منہدم سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لئے امدادی کوششیں

اس حادثے کی تحقیقات کرنے والے ماہرین کے پینل کے ایک رکن نے جمعے کے روز بتایا کہ اس سرنگ میں ہنگامی صورت حال میں نکلنے کا کوئی راستہ نہ تھا۔ اور یہ کہ اسکی تعمیر میں ارضیاتی نقائص کو پیش نظر نہیں رکھا گیا۔

یہ پینل حکومت نے اس سرنگ کے انہدام کے بعد یہ تحقیقات کرنے کے لئے قائم کیا تھا کہ اس حادثے کے اسباب کیا تھے۔ اور مستقبل میں اس نوعیت کے حادثات سے بچنے کے لئے انکی سفارشات کیا ہونگی۔

ماہرین کے پینل کے ایک رکن نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کہ حادثے کا سبب ایک ارضیاتی نقص ہو سکتا ہے جسے “ شئیر زون” کہا جاتا ہے

بھارت میں منہدم ہونے والی سرنگ کے باہر کا ایک منظر ، فوٹو اے پی 12 نومبر 2023
بھارت میں منہدم ہونے والی سرنگ کے باہر کا ایک منظر ، فوٹو اے پی 12 نومبر 2023

علم ارضیات میں شیئر زون, زمین کے کرسٹ میں واقع ایک پتلے زون یا علاقے کو کہتے ہیں۔ جو اپنے دونوں جانب کی چٹانوں کے ٹکرانے سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے اور یہ زون ایک ٹوٹے ہوئے ٹکڑے کی شکل اختیار کر لیتا ہے جسے فالٹ کہا جاتا ہے۔

پینل کے رکن نے کہا کہ جب امدادی کام مکمل ہو جائے گا تو ہم تفصیل سے تحقیقات کریں گے اور معلوم کریں گے کہ سرنگ کی تعمیر میں کیا کمزوریاں رہ گئی تھیں۔

انہوں نے تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے مزید کچھ کہنے سے انکار کر دیا۔

یہ سرنگ بھارت کی نیشنل ہائی ویز اینڈ انفرا اسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کارپوریشن نے تعمیر کی تھی۔ جو بھارت کی سڑکوں، ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت کے تحت آتی ہے۔ وزارت کے ترجمان نے اس بارے میں اپنا موقف بیان کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

اس رپورٹ کے لئے مواد رائٹرز اور اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG