انڈونیشیا کے مشرقی صوبے پاپوا میں شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں اور مٹی کے تودے گرنے سے 58 افراد ہلاک، متعدد زخمی اور چار ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ہفتہ کو دیر گئے سیلاب آنے سے سینٹانی قصبے میں 51 افراد ہلاک جب کہ 74 زخمی ہو گئے تاہم متاثرہ افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔
انھوں نے کہا کہ شدید بارشوں کے باعث مٹی کے تودے گرنے سے صوبائی دارالحکومت جےپورہ میں سات افراد ہلاک ہوئے۔
پاپوا کی فوج کے ترجمان محمد ایدی کے مطابق فوجی جوانوں نے پانچ ماہ کی بچی کو گھر کے ملبے تلے سے زندہ نکال لیا اور اسے فوری طور پر طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ انخلا کا عمل جاری ہے اور کئی متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں کرنا ابھی باقی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ تقریباً 4,150 افراد چھ کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سیکڑوں گھر، تین پل اور ایک جہاز سیلاب کے باعث تباہ ہو چکے ہیں۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کے حکام نے مقامی حکومتوں کو تنبیہ کی ہے کہ پہاڑوں میں جنگل کی کٹائی سے سیلاب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انڈونیشیا میں بارشوں کے موسمی طوفانوں کے باعث مٹی کے تودے گرنے اور سیلاب آنے کے واقعات کثرت سے پیش آتے ہیں۔
انڈونیشیا لگ بھگ 17000 جزیروں پر مشتمل ایک ملک ہے جہاں لاکھوں افراد ان پہاڑی سلسلوں کے قریب رہتے ہیں جہاں کثرت سے سیلاب آتے رہتے ہیں۔
رواں سال جنوری میں انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں کئی روز کی شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلابوں سے 59 افراد ہلاک اور کئی لاپتا ہو گئے تھے۔