رسائی کے لنکس

انڈونیشیا میں مسیحی گورنر کے خلاف ایک بڑا مظاہرہ


دسیوں ہزاروں افراد نے جمعہ کو دارالحکومت میں ہونے والے اس مظاہرے میں شرکت کی اور گورنر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ کے پہلے مسیحی گورنر کے خلاف بڑا مظاہرہ کیا گیا۔

دسیوں ہزاروں افراد نے جمعہ کو دارالحکومت میں ہونے والے اس مظاہرے میں شرکت کی اور گورنر کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

گورنر بسوکی تھاجا پرناما کے خلاف ہونے والے اس مظاہرے کے موقع پر سکیورٹی فورسز کے 20 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تاکہ اس بات کو یقینی بنائے جائے کہ یہ مظاہرے تشدد میں نا بدل جائیں۔ گزشتہ ماہ ہونے والے ایک ایسے ہی مظاہرے کے بعد صورت حال بگڑ گئی تھی۔

گورنر بسوکی تھاجا پرناما، 'آہوک' کے نام سے مشہور ہیں اور فروری میں جکارتہ کے گورنر کے لیے ہونے والے انتخابات میں ایک مرتبہ پھر اُمیدوار کے طور پر حصہ لینا چاہتے ہیں۔ تاہم اُن کے خلاف توہین مذہب کے الزام میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

انڈونیشیا میں اُن کے سیاسی مخالفین نے قرآنی آیات کے حوالے سے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ گورنر بسوکی کو ووٹ نا دیں۔ اُن آیایت کی تشریچ کچھ یوں کی گئی تھی کہ مسلمان کے لیے غیر مسلم کو حکمران منتخب کرنے کی ممانعت ہے۔

بعد ازاں بسوکی کی طرف سے ایک متنازع بیان سامنے آیا کہ اُن کے سیاسی مخالفین قرآنی آیات کو استعمال کر کے اُن پر تنقید کر رہے ہیں۔

گورنر بسوکی نے بعد ازاں اپنے بیان پر معذرت کر لی تھی لیکن پولیس اُن کے بیان کے حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے۔

وہ جکارتہ کی لگ بھگ 50 سالہ تاریخ میں پہلے مسیحی گورنر ہیں۔

XS
SM
MD
LG