زمین کے بعد کسی دوسرے سیارے پر پرواز اور انسانی بستیاں بسانے کے خواب کی تعبیر کا ابتدائی سفر شروع ہو چکا ہے۔ چاند کے بعد اب سائنسدان مریخ پر اپنے اس خواب کی تعبیر کے لمبے سفر کے ابتدائی مرحلے کا آغاز کر چکے ہیں۔
امریکی خلائی ادارے، ناسا کے سائنسدان اس سیارے کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لئے اپنا ایک تحقیقی روبوٹ، 'پرسیویرینس' مریخ پر بھیج چکے ہیں جس کے بعد ناسا کا مارس ہیلی کاپٹر 'انجینیوٹی' مریخ پر پاورڈ، کنٹرولڈ پرواز کر چکا ہے جو مریخ پر امریکی خلائی ادارے ناسا کے مشن 2020 کے سلسلے میں کام کرنے والا ایک چھوٹا روباٹک ہیلی کاپٹر ہے۔
اس وقت جنوبی کیلی فورنیا میں قائم ناسا کی جیٹ پروپلشن لیباٹری ،"جے پی لیبارٹری کے سائنسدانوں کی ٹیم انجینیوٹی کی سولھویں پرواز کی تیاری کر رہی ہے اور انہوں نے اس کی سابقہ پروازوں سے لائے ہوئے ڈیٹا کو استعمال کر کے حال ہی میں اب تک کی ایک بہترین ویڈیو تیار کی ہے۔
ایک اعشاریہ آٹھ ٹن ائیر کرافٹ، انجینیوٹی جسے ابتدائی طور پر ایک سادہ سے پراجیکٹ کے ذریعے یہ ثابت کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا کہ آیا مریخ کی فضا میں پرواز ممکن ہے، ناسا کے 'پرسیورینس روور' کی فراہم کردہ معلومات کے توسط سے فروری میں مریخ پر اترا تھا۔ اس کے بعد سے یہ روباٹک ہیلی کاپٹر اب تک، توقع سے کہیں زیادہ، پندرہ پروازیں مکمل کر چکا ہے۔
جے پی ایل کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سولھویں فلائٹ ہفتے تک ممکن ہو سکتی ہے۔ اس دوران وہ ہیلی کاپٹر کی چار ستمبر کو ہونے والی تیرھویں پرواز سے 'پریسورینس' کے ذریعے لی گئی ویڈیو فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ جب سے مریخ کا یہ ائیر کرافٹ کام کر رہا ہے، اس کا فراہم کردہ سب سے تفصیلی جائزہ ہے۔
انجینیوٹی کی ٹیم کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر ناسا کو 'پرسیویرینس روور' کی راہنمائی کے لئے ڈیٹا فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو منٹ 40.5 سیکنڈ کی فلائٹ 13، انجینوئٹی کی سب سے پیچیدہ فلائٹ تھی۔ اس میں روور کی ٹیم کے لئے “Séítah” کے طور پر معروف ایک مخصوص جیو لاجیکل فیچر کے تحت مختلف راستوں پر پرواز اور مختلف زاویوں سے تصاویر لینا شامل تھا۔ آٹھ میٹر کی بلندی سے لی گئی تصاویر، انجینوٹی کی پچھلی پروازوں کے دوران جمع کی گئی تصاویر کی تکمیل کرتی ہیں، جو سائنسدانوں اور روور ڈرائیوروں کے لیے قابل قدر بصیرت فراہم کرتی ہیں۔
یہ ویڈیو روور کے دو کیمروں پرمشتمل Mastcam-Z نے کھینچی تھیں ۔فلائٹ تیرہ کی ایک ویڈیو کلپ میں انجینیوٹی کی بیشتر فلائٹ پروفائل دکھائی گئی ہے۔ دوسری میں ہیلی کاپٹر کی اڑان اور لینڈنگ کا کلوز اپ فراہم کیا گیا ہے جسے اس مقصد سے حاصل کیا گیا ہے کہ انجینیوٹی سے پیدا ہونے والی دھول کے مرغولوں کو ماپا جا سکے۔
جے پی ایل کے Mastcam-Z کے پرنسپل آپریٹر جسٹین ماکی نے کہا ہے کہ یہ ویڈیو کیمرے کے سسٹم کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ یہ دیکھنے والوں کو مریخ کے اس ماحول کے سائز کے بارے میں ایک اچھا احساس دیتی ہے جس کے بارے میں انجینیوٹی معلومات اکٹھی کر رہا ہے۔
انجینیوٹی کی کارکردگی اس بارے میں راہنمائی کرے گی کہ مستقبل کا مشن کس طرح ڈیزائن کیا جائے گا اور کس طرح وہ مشنز اس ہیلی کاپٹر کو یہ متعین کرنے میں مدد فراہم کریں گے کہ روورز کو مریخ پر کہاں کہاں جانا چاہئے اور کن حصوں میں وہ نہیں جا سکتے۔ انجینیوٹی ہیلی کاپٹر میں سولر بیٹریز، ایک کیمرے اور ایک ٹرانسمیٹر کے علاوہ کوئی اور سائنسی آلات نہیں ہیں۔