پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے نلتر میں ہیلی کاپٹر حادثے کے گیارہ دن بعد انڈونیشیا کے اسلام آباد میں تعینات سفیر برہان محمد سنگاپور کے ایک اسپتال میں منگل کو انتقال کر گئے ہیں۔
برہان محمد اس حادثے میں شدید زخمی ہو گئے تھے۔ ان کی اہلیہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئی تھیں۔
پاکستان کی وزارت خارجہ سے منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ سفیر برہان محمد کو حادثے کے فوراً بعد کھاریاں میں آرمی برن سینٹر لے جایا گیا۔
لیکن بعد میں انڈونیشیا کی حکومت کی درخواست پر انہیں فضائی ایمبولنس کے ذریعے سنگاپور کے ایک اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
58 سالہ برہان محمد گلگت بلتستان کی وادی نلتر میں اس وقت شدید زخمی ہو گئے تھے جب پاکستانی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر جس میں وہ سوار تھے لینڈنگ سے چند منٹ قبل تکنیکی خرابی کے باعث ایک سکول کی عمارت پر جا گرا۔
محمد برہان کو سفارت کاروں کے ایک گروپ کے ہمراہ 8 مئی کو پاکستانی فوج کے چار ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سیاحت کے ایک منصوبے کے افتتاح کے موقع پر گلگت بلتستان کی وادی نلتر لے جایا جا رہا تھا۔
اس حادثے میں تین پاکستانی اہلکاروں کے علاوہ فلپائن اور ناروے کے سفیر جب کہ انڈونیشیا اور ملائشیا کے سفیروں کی بیگمات سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حادثے میں زخمی ہونے والے افراد میں ہالینڈ اور انڈونیشیا کے سفیربھی شامل تھے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان نے انڈونیشیا کے سفیر کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سنگاپور میں پاکستان کے سفیر ان کی میت کے ساتھ انڈونیشیا میں ان کے آبائی شہر جائیں گے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ان کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کے مابین دوستی کو فروغ دینے کے لیے آنجہانی سفیر کی کوششوں کی تعریف کی۔
پاکستان میں اس نوعیت کا یہ پہلا ہیلی کاپٹر حادثہ تھا جس میں اتنی تعداد میں غیر ملکی سفراء ہلاک و زخمی ہوئے۔
کالعدم تحریک طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ اس ہیلی کاپٹر کو ان کے شدت پسندوں نے میزائل سے نشانہ بنایا لیکن پاکستان حکام اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے یہ کہا کہ حادثے میں دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کے کوئی شواہد نہیں ملے اور شدت پسندوں کا یہ دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔