ایران نے کہاہے کہ وہ خلیج کے علاقے میں اپنی فوجی مشقوں کے دوران ہفتے کے روز دور مار میزائل کا تجربہ کرے گا۔
جمعے کے روز کیا جانے والا یہ اعلان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب تہران کی جانب سے آبنائے ہرمز کے ذریعے تیل کی فراہمی بند کرنے کی دھمکی پر ایران اور مغربی قوتوں کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔
نیم سرکاری خبررساں ادارے فارس نیوز ایجنسی نے ایران کے ایڈمرل محمود موسوی کے حوالے سے کہا ہے کہ 24 دسمبر سے جاری بحری مشقوں کے دوران فوج کئی قسم کے میزائلوں کے تجربات کرے گی جن میں دور مار میزائل بھی شامل ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ میزائلوں کے تجربات جاری فوجی مشقوں کا آخری حصہ ہیں۔ ان مشقوں کا مقصد بحریہ کو جنگ کی صورت حال میں دشمن سے مقابلے کے لیے تیار کرنا ہے۔
ایرانی بحریہ کے اسلحہ خانے میں شہاب تھری میزائل بھی شامل ہیں جن کی پہنچ اسرائیل اور مشرق وسطیٰ میں قائم کئی امریکی فوجی مراکز تک ہے۔
آبنائے ہرمز کے ذریعے دنیا کے ایک تہائی سے زیادہ تیل کی ترسیل ہوتی ہے۔ اس کی بندش سے تیل کی فراہمی عارضی طورپر رک سکتی ہے اور نتیجے میں دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
پینٹاگان کہہ چکاہے کہ آبنائے ہرمز سے گذرنے والے بحری جہازوں کی راہ میں خلل انداز برداشت نہیں کی جائے گی۔