رسائی کے لنکس

یمن میں باغیوں کو ہتھیار نہیں بھیجے: ایران


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ نے تہران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم کے حوالے سے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کو ہتھیار بھجوانے کے الزامات ’’مکمل طور پر من گھڑت‘‘ ہیں۔

ایران کی وزارت خارجہ نے منگل کو بتایا کہ حکومت نے یمن میں امدادی سامان تو بھیجا لیکن تہران نے ہتھیار بھیجنے سے انکار کیا ہے۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ارنا‘ نے تہران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم کے حوالے سے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کو ہتھیار بھجوانے کے الزامات ’’مکمل طور پر من گھڑت‘‘ ہیں۔

افخم کا کہنا تھا کہ غیر فوجی پروازوں کے ذریعے امدادی سامان اور ادویات یمن بجھوائی گئیں۔

یمن کے صدر عبدالربو منصور ہادی اور سعودی حکام کی طرف سے الزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ حوثی باغیوں کو ایران ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔

سعودی عرب کی قیادت میں قائم اتحاد کی طرف سے یمن میں فضائی کارروائیاں جاری ہیں۔ پیر کو یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثی باغیوں کے اسلحہ کے ذخیروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے بڑے دھماکوں کی آوزیں سنی گئیں۔

جب کہ مشرقی یمن میں پیر کی صبح مہاجرین کے ایک کیمپ کے قریب فضائی کارروائیوں میں کم از کم 45 افراد ہلاک اور 65 زخمی ہو گئے تھے۔

امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ شمالی ضلع حراد میں ایک فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا گیا لیکن اس حملے کے محرکات واضح نہیں ہیں۔

یمن کے وزیر خارجہ ریاض یاسین نے الزام لگایا ہے کہ مہاجرین کے کیمپ میں ہلاکتیں حوثی باغیوں کے توپ خانے کی بمباری سے ہوئیں۔

بین الاقوامی ادارے ’آئی او ایم‘ کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہیں کہ ہلاک ہونے والے کتنے عام شہری اور کتنے مسلح افراد تھے۔

گزشتہ سال دارالحکومت صنعا پر قبضے کے بعد حوثی باغیوں نے ملک کے جنوبی شہر عدن کی جانب پیش قدمی شروع کر دی۔

یمن کے صدر منصور ہادی بھی عدن منتقل ہو گئے جہاں سے بعد میں وہ سعودی عرب چلے گئے۔

گزشتہ ایک ہفتے کی فضائی کارروائیوں میں عدن میں لگ بھگ 100 افراد ہلاک ہوئے، صدر منصور ہادی کے اتحادیوں نے کہا ہے کہ فوری طور پر صدر کی واپسی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

XS
SM
MD
LG