امریکی صحافی جیسن رضائیاں کو ایران کی حراست میں جمعرات کو پانچ سو دن مکمل ہو گئے جبکہ موقر اخبار واشنگنٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ تہران میں اس کے نمائندے کو اپنی بگڑتی ہوئی صحت کی وجہ سے "فوری خطرے" کا سامنا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے بدھ کو کہا کہ اس نے اقوام متحدہ کے بے ضابطہ حراست سے متعلق ورکنگ گروپ سے 39 سالہ نامہ نگار کی رہائی کے لیے مدد کی اپیل کی ہے۔ رضائیاں امریکہ اور ایران کی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔
اخبار کا مزید کہنا ہے کہ رضائیاں بلند فشار خون اور دوسرے عارضوں میں مبتلا ہے جبکہ " ایران کی طرف سے ان کے ساتھ بدسلوکی شدید تر ہو گئی ہے"۔
گزشتہ ماہ ایران نے اس بات کا اعلان کیا تھا کہ رضائیاں کو اکتوبر میں جاسوسی اور دیگر الزامات کا مرتکب قرار دینے کے بعد قید کی سزا سنائی گئی تاہم ان کی سزا کی مدت اور اس سے متعلق فیصلے کے بارے میں کوئی تفصیل بیان نہیں کی گئی۔
واشنگٹن پوسٹ کے ایڈیٹر مارٹن بیرن نے ایک بیان میں رضائیاں کی حراست کے پانچ سویں دن کو "وحشتناک" امر قرار دیا ۔
رضائیاں کے بھائی علی اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کو ایک درخواست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں پانچ لاکھ افراد کے دستخط ہیں اور اس میں رضائیاں کی "فوری اور غیر مشروط رہائی" کا مطالبہ کیا گیا ہے۔