ایران نے کہا ہے کہ اس نے ان دو جرمن باشندوں کو قونصلر تک رسائی کی اجازت دے دی ہے جن پر اس خاتون کے متعلق معلومات اکھٹی کرنے کا الزام ہے جسے سنگسار کرنے کی سزا سنائی جاچکی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رامین مہمان پرست نے کہا کہ ملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے جرمن باشندوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے ۔ انہیں اس ماہ کے شروع میں گرفتار کیا گیاتھا۔
ایران کا کہنا ہے جرمنی سے تعلق رکھنے والے دونوں باشندے سیاحتی ویزے پر ملک میں داخل ہوئے تھے۔ جب کہ جرمنی کی خبروں میں کہا گیا ہے کہ وہ صحافی ہیں۔ لیکن ایران نے کہاہے کہ ان کے پاس صحافتی ویزا نہیں ہے جو قواعد کے مطابق غیرملکیوں صحافیوں کے لیے درکار ہے۔
پچھلے ہفتے تہران نے کہا تھا کہ ان دونوں افراد نے قانون شکنی کا اقرار کیا تھا۔
حکام نے ان افراد کو اس وقت حراست میں لیاتھا جو سکینہ محمدی اشتیانی کے بیٹے سے انٹرویو لینے کی کوشش کررہے تھے، جو وہ خاتون ہے جسے ابتدائی طورپربدکاری کے الزام میں سنگسار کرنے کی سزا سنائی گئی تھی۔ ایران نے بعد ازاں اس سزاکے خلاف بڑے پیمانے پر بین الاقوامی ردعمل سامنے آنے پریہ سزا معطل کردی تھی۔