ایران کے اسرائیل کی طرف بھیجے گئے 99 فی صد ڈرون اور میزائل تباہ کر دیے: اسرائیلی فوج
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے بھیجے گئے99 فی صد ڈرون اور میزائل تباہ کر دیے گئے ہیں۔
اسرائیل کی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے اتوار کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ "ایرانی حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔"
دوسری جانب ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے اسرائیل پر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کہا ہے کہ ایرانی ڈرونز اور میزائلوں نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔
پاسدارانِ انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ درجنوں میزائلوں اور ڈرونز نے اسرائیلی ملٹری ٹارگٹس کو کامیابی سے نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کر دیا۔
تاہم ڈینیئل ہگاری کا کہنا ہے کہ کچھ میزائل اسرائیل کی حدود میں گرے ہیں جن سے ایک فوجی اڈے کو معمولی نقصان پہنچا ہے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بچی زخمی ہوئی ہے اور امید ہے کہ وہ جلد صحت یاب ہو جائے گی۔
ایرانی حملوں پر بھارت کا ردعمل
بھارت کی وزارتِ خارجہ نے اسرائیل پر ایران کے حملے کے ردعمل میں اپنے بیان میں فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں۔
بھارت کا کہنا ہے کہ اسے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر تشویش ہے جو مغربی ایشیا کے امن اور سیکیورٹی کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔
وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ "ہم چاہتے ہیں کہ فوری طور پر کشیدگی میں کمی ہو، تحمل کا مظاہرہ کیا جائے اور تشدد سے ہٹ کر سفارت کاری کا راستہ اپنایا جائے۔ ہم اس صورتِ حال کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ اس خطے میں ہمارے سفارت خانے بھارتی کمیونٹی سے رابطے میں ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ خطے میں سیکیورٹی اور استحکام لایا جائے۔"
پاکستان کو مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر تشویش ہے: دفترِ خارجہ کا بیان
ایران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد پاکستان نے مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اتوار کو پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے سے خطے میں پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتِ حال عالمی سفارت کاری کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ان سنگین مضمرات کو بھی واضح کرتا ہے جہاں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کی اپنی ذمے داریاں پوری کرنے سے قاصر ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اب صورتِ حال کو مستحکم کرنے اور امن کی بحالی کی اشد ضرورت ہے۔ ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انتہائی تحمل سے کام لیں اور کشیدگی کو کم کرنے کی طرف بڑھیں۔
عراق، شام اور لبنان نے اپنی فضائی حدود کھول دیں
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد عراق، شام اور لبنان نے اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں۔
ایرانی حملے کے پیشِ نظر تینوں ملکوں نے ہفتے کی رات اپنی فضائی حدود بند کر دی تھیں۔
اُردون کے ایئر ٹریفک کنٹرول کے مطابق فضائی حدود شیڈول سے تین گھنٹے قبل ہی ایئر ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں۔
دوسری جانب عراقی ایوی ایشن حکام کے مطابق خطرات کی سطح کم ہونے کے باعث فضائی حدود کھول دی گئی ہیں۔
دوسری جانب لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی ہوائی اڈے اتوار سے معمول کے مطابق آپریٹ کریں گے۔