ایران کی حزبِ مخالف کی ترجمان سمجھی جانے والی ایک ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکام نے حکومت مخالف دو اہم رہنماوں کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
’کلمے‘ نامی ویب سائٹ پر پیر کے روز شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز نے صدر احمدی نژاد کے خلاف انتخاب لڑنے والے سابق صدارتی امیدواروں میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کو ان کی بیگمات سمیت حراست میں لے کر تہران کے مرکزی قید خانے منتقل کردیا ہے۔
قبل ازیں ایرانی حکام نے تسلیم کیا تھا کہ حکومت مخالف دونوں ایرانی رہنماوٴں کو ان کے اہلِ خانہ کے کچھ افراد کے ہمراہ حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں ایرانی رہنماؤں کی گرفتاری کی خبر امریکی شہر نیو یارک میں قائم ’انٹرنیشنل کیمپین فار ہیومن رائٹس ان ایران‘ نامی تنظیم کی جا نب سے گزشتہ روز جاری کی گئی تھی۔
تنظیم کا کہنا تھا کہ ایرانی سیکیورٹی حکام نے دونوں رہنماؤں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر واقع "سیف ہائوس" منتقل کردیا ہے جس کے بعد ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔
ایرانی دارالحکومت تہران میں 14 فروری کو ہونے والے ایک بڑے حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے کے بعد حکام نے میر حسین موسوی اور مہدی کروبی کو ان کی رہائش گاہوں پر نظر بند کرتے ہوئے ان کی اپنے اہلِ خانہ سے ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
حزبِ مخالف کے دونوں رہنمائوں کے حامیوں کی جانب سے کیا جانے والا یہ مظاہرہ گزشتہ سال کے بعد سب سے بڑا حکومت مخالف عوامی اجتماع تھا۔ اس سے قبل 2009ء میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں محمود احمدی نژاد سے شکست کھانے کے بعد دونوں رہنمائوں کی قیادت میں ایران میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہرے کیے گئے تھے جنہیں ایرانی حکومت نے سختی سے کچل دیا تھا۔
دریں اثناء امریکی سیکریٹری خارجہ ہلری کلنٹن نے حکومت مخالف مظاہرین کے خلاف "منظم کریک ڈائون" کرنے پر ایرانی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پیر کے روز جنیوا میں اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ نے ایرانی حکومت سے انسانی حقوق کی مبینہ پامالی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکہ نے ایرانی حکومت پر الزام عائد کیا تھا کہ اس کی جانب سے منظم انداز میں سیاسی شخصیات، صحافیوں، طالبِ علم رہنمائوں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں اور انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کرنے کی مہم چلائی جارہی ہے۔