رسائی کے لنکس

پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی جلد تکیمل پر متفق


پاکستان اور ایران کے صدور (فائل فوٹو)
پاکستان اور ایران کے صدور (فائل فوٹو)

پاکستان اور ایران کے رہنماؤں نے مجوزہ گیس پائب لائن اور بجلی کی درآمد کے دوطرفہ منصوبوں پر کام تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جمعرات کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کے 12 ویں اجلاس کے موقع پر صدر آصف علی زرداری اور اُن کے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کے درمیان ملاقات میں یہ اُمور زیر بحث آئے۔

’’دونوں رہنما اس بات پر متفق تھے کہ ایران- پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے اور پاکستان کو (ایرانی) بجلی کی فراہمی کے منصوبوں پر پُرزور طریقے سے پیش رفت کی جائے۔‘‘

صدارتی ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں ’’کریڈٹ‘‘ کے معاملے پر اختلافات کو ہنگامی بنیادوں پر دور کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ اس مجوزہ پائپ لائن کے ذریعے ایرانی گیس کی درآمد کے منصوبے کو جلد سے جلد پایا تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔

اُنھوں نے کہا کہ دونوں صدور کی بات چیت میں کیے گئے فیصلوں پر مزید پیش رفت کے لیے متعلقہ ایرانی اور پاکستانی وزارتوں کے عہدے دارملاقات کریں گے۔

صدارتی ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں دیگر دوطرفہ اُمور اور خطے کی صورت حال بھی زیر بحث آئی۔

’’صدر زرداری نے ایرانی صدر کو یقین دلایا کہ پاکستانی سر زمین کو ایران کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

ایرانی نیوز ایجنسی ’فارس‘ نے بدھ کو ’’باوثوق ذرائع‘‘ کے حوالے سے اطلاع دی تھی کہ ایران نے مجوزہ گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پاکستان کو مالی وسائل فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے۔ مغرب بالخصوص امریکہ کی جانب سے دباؤ کے باعث اس منصوبے کی تعمیر شروع کرنے میں دو سال کی تاخیر ہو چکی ہے۔

ایرانی خبر رساں ادارے کے مطابق مالی مشکلات اور بعض مغربی ممالک کی طرف سے اس منصوبے کی مخالفت سے پاکستان کی سرزمین پر پائپ لائن بچھانے کا کام سست ہو گیا ہے۔

’’تیزی سے پیش رفت کے لیے ایران کی تیل کی وزارت نے تجویز دی ہے کہ ایران اپنی سرزمین پر پائپ لائن کی تعمیر کے علاوہ پاکستان کے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کے لیے بھی سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔‘‘

ایران میں پاکستانی سرحد تک اس پائپ لائن کی لمبائی 900 کلومیٹر جب کہ پاکستانی سرزمین پر بچھائے جانے والے حصے کی لمبائی 800 کلومیٹر ہوگی۔

XS
SM
MD
LG